موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
حوروں کی آنکھیں اورنفوس غیروں کے خیال سے پاک ہوں گے : علماء نے اس کا ایک مطلب یہ لکھا ہے کہ اُن کے دل اور اُن کے نفوس سوائے اپنے شوہر کے کسی اور کے بارے میں سوچ ہی نہیں سکتے۔ صرف اپنے شوہر ہی کے بارے میں ان کاخیال اور دل معلق ہوگا،اور ان کی آنکھیں صرف ان کےہی شوہروں کو دیکھیں گی۔۱؎ ایک حدیث میں ہےکہ:جب جنتی اپنی جنت میں جائے گا اور اپنے خیمے کے پاس پہونچے گا تواچانک خیمے میں سے ایک دروازہ کھلے گا،اور وہ وہاں اپنی حور بیٹھی ہوئی دیکھے گا،تو اس کو معلوم ہوجائے گا کہ اس کی حور پر ملائکہ اور جنت کے خادموں میں سے کسی کی نظر نہیں پڑی ہے۔۲؎ دوسرا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے خیموں میں بالکل بند اور محفوظ ہوں گی وہاں سے کوئی اور جگہ وہ نہیں جائیں گی۔۳؎ نیز اس میں اس جانب بھی اشارہ ہے کہ جنتی کسی ضرورت کے لئے کسی جگہ نہیں جائے گا،بلکہ وہ چیز اس کے پاس آجائے گی،ماکولات اورمشروبات اس کے پاس آجائیں گے،کسی حور سے ملنے کی خواہش ہو گی تو خیمہ ان کو لے کر مومنین کے پاس آجائے گا۔۴؎ لَمْ یَطْمِثْھُنَّ إِنْسٌ قَبْلَھُمْ وَلَا جَانٌّ۷۴فَبِاَیِّ آلَاءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ۷۵ ’’(اور) ان (جنتی ) لوگوں سے پہلے ان پر نہ تو کسی آدمی نے تصرف کیا ہوگا اور نہ کسی جن نے۔سو (اے جن و انس ) تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کو جھٹلاؤگے‘‘؟ وہ اپنی ذات سے بھی عفیفہ ہوں گی اور دوسروں سے بھی اللہ پاک نےاُن کو محفوظ رکھا ہوگا۔ ------------------------------ ۱؎:روح المعانی:۱۴؍۱۲۲وتفسیر رازی:۲۹؍۳۷۹۔ ۲؎: تفسیر قرطبی:۱۷؍۱۸۸۔ ۳؎: تفسیرِ مظہری:۹؍۱۶۲۔ ۴؎:تفسیر رازی:۲۹؍۳۸۴۔