موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
بچے کو بلایااور کہا کہ ایک چنے کا دانہ گرگیا ہے ذرا اُس کو تلاش کرو،میں تمہیں کچھ پیسے دے دوں گا،حالانکہ ان پیسوں میں بہت زیادہ چنے آسکتے تھے،پھربعد میں اس کی وجہ بیان فرمائی کہ پہلےمجھے یہ خیال ہوا کہ میں تلاش کرنا چھوڑ دوں،پھر یہ احساس ہوا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے کل مجھ سے پوچھ لیا کہ تم نے ہماری نعمت کی ناقدری کیوں کی تو میں کیا جواب دوں گا؟ بس اس خیال نے مجھےپسینہ پسینہ کردیا اور میں نے سوچا کہ کسی بھی قیمت پر اس کو تلاش کرنا ہے۔ یہ ہے نعمت کی قدر اور تعظیم ۔ یہ سب اسی لئے سنایا گیا ہے کہ جب آدمی کے پاس کوئی نعمت پہونچے تو اس کے پیچھے حق تعالیٰ کے اس نظام کو سونچے،تاکہ اس کی قدر دل میں پیداہو۔سورج دینی نعمت بھی ہے : بات در اصل سورج کے فوائد اور اس کے دنیوی اعتبار سے حق تعالیٰ کی ایک بہت بڑی نعمت ہونے سے متعلق چلی تھی۔جیسے وہ دنیوی اعتبار سے نعمت ہے ایسے ہی دینی اعتبار سے بھی بہت بڑی نعمت ہے،دینی مسائل کا تعلق بھی اس کے ساتھ ہے، عبادتیں اس سے متعلق ہیں،دنوں اورمہینوں کی ابتداء اس سے متعلق ہے،اگراللہ تبارک وتعالیٰ اس نظام کو حساب سے نہ رکھتے تو پھر شریعت پر چلنا مشکل ہوجاتا۔ کیونکہ شریعت کے بہت سے احکام اسی سے متعلق ہیں،کچھ کا تعلق سورج سے ہے اور کچھ کاتعلق چاندسےہے۔مثلا سورج کے نظام کا روزوں کے ساتھ تعلق ہے کہ صبح صادق سے پہلےسحری کا حکم ہے،اورسورج غروب ہوتے ہی افطار کا حکم ہے۔اسی طرح نمازوں کے اوقات سورج سے متعلق ہیں،سورج طلوع ہونے سے پہلے فجر کی نمازپڑھنےکا حکم ہے،سورج غروب ہونے کے بعدمغرب کی نماز پڑھنےکا حکم ہے، زوالِ