موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
’’جو اپنے پروردگار کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرے گا تو اُس کے لیے دو جنتیں ہیں‘‘،قبر سے آواز آئی: ’’قَدْ أَعْطَانِیْھِمَا رَبِّیْ یَاعُمَرُ!‘‘ اے عمر! میرے پروردگار نے مجھے اُن دو جنتوں سے نواز دیاہے۔۱؎خوف اور خشیت کیسے پیدا کی جائے؟ یہ صفت ہمیں اپنے اندر پیدا کرنے کی ضرورت ہے، جب آدمی کے دل میں گناہ کا داعیہ پیدا ہو،اور پھر گناہ ہوجائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ دل میں خوف نہیں ہے۔جب خوف نہیں ہے تو پھر اسے پیدا کرنے کی ضرورت ہے،اور اس کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آدمی اللہ پاک کی عظمت اورکبریائی کو سونچے،اورخوف کے مضامین کو یاد کرے،اور اس کی سزاؤں کا استحضار کرے توپھر خوف اور خشیت پیدا ہوگی۔جنتیں کیسی ہوں گی؟ ’’جنتان‘‘کی تفسیر میں لکھا ہے کہ ایک جنت سونے کی اور ایک جنت چاندی کی ہوگی۔۲؎ دنیا میں باغات اور درخت لکڑی کے ہوتے ہیں،لیکن جنت میں وہ سونے اورچاندی کے ہوں گے۔ان جنتوں میں سونے اور چاندی کے سامان ہوں گے،یہاں مٹی اور لکڑی سےپھل نکلتے ہیں تو وہاں سونے اور چاندی سے نکلیں گے۔ بعض روایات میں ہے کہ دو جنتیں سونے کی ہوں گی،اور اس کےبرتن وغیرہ سب سونے کے ہوں گے،اور دوجنتیں چاندی کی ہوں گی اور اس کے برتن وغیرہ سب چاندی کےہوں گے،ان کے درمیان اور رب کے دیدار کے درمیان سوائے کبریائی کی چادر کے اور کچھ نہیں ہوگا۔ ۳؎ ------------------------------ ۱؎:تاریخ دمشق لابن عساکر:۴۵؍۴۵۰۔ ۲؎: تفسیر ابن کثیر:۷؍۵۰۱۔ ۳؎:تفسیر مظہری:۹؍۱۵۷۔