موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
ادا کرتا ہے۔لیکن آخرت کی مصیبتیں تو اصلی ہیں،ہمیشہ ہمیشہ کی ہیں،اور یہاں کے مقابلہ میں کئی گنا سخت ہیں،اس لئےاس کے بتانے کا بھی ہمیں ضرور شکر اداکرنا چاہئے۔ فرماتے ہیں کہ یہ دنیا ختم ہونے والی ہے اور اس کے ختم ہونے کے بعد دوسرا نظام قائم ہونے والا ہے۔ اورصرف تمہارے پروردگار کی ذات باقی رہ جائے گی جو عظمت والی ہے اور احسان والی ہے۔فرشتوں کی ایک خوش فہمی کا ازالہ : حضرت ابن عباسسے روایت ہے کہ جب اللہ پاک نے یہ آیت’’کُلُّ مَنْ عَلَیْھَا فَانٍ‘‘نازل کی تو فرشتوں نے کہا کہ زمین والے تو ہلاک اور برباد ہوگئے،اللہ پاک نے جواب میں یہ آیت نازل کی: کُلُّ شَیٍٔ هَالِكٌ إِلَّا وَجْهَهٗ ۱؎ ہر شئی ہلاک ہونے والی ہے ،سوائے اس کی ذات کے۔ زمین و آسمان اور تمام عالم اور ان میں پائی جانے والی ساری مخلوقات فنا ہونے والی ہیں،کسی کو بقا نہیں ہے۔۲؎ذاتِ الٰہ بڑی با عظمت اور با احسان ہے : ’’ ذُوالْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ‘‘ پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جس رب کی ذات باقی رہنے والی ہے وہ عظمت والی ، اکرام اور احسان والی ہے۔ اس کے دو مطلب ہیں،ایک یہ ہے کہ اللہ کی ذات ہی تنہا ہر طرح کی عظمت ،اکرا م اور اعزاز کی مستحق ہے۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ دنیا کے اعتبار سےجو بادشاہ اور عظمت والے ہوتے ہیں وہ رعایا پر عام طور پر توجہ نہیں دیتے،ان کے ساتھ شفقت سے پیش نہیں آتے،وہ ------------------------------ ۱؎:القصص:۸۸ ۔ ۲:تفسیرقرطبی:۱۷؍۱۴۳۔