موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
وہ فن پہلے ہی اتنا مکمل ہوگیا کہ آج کے ترقی یافتہ لوگ بھی اس میں کچھ اضافہ نہ کرسکے۔بعض چیزوں میں اضافہ لگتاہےلیکن حقیقتاً وہ اضافہ نہیں ہے۔ ہماری تحقیقات یہ ہیں کہ چوبیس گھنٹے کا دن ہوتاہے،ایک سال میں(۳۶۵)دن ہوتے ہیں، اورسورج عرض البلد کے حساب سے پینتالیس ڈگری پر ہوتا ہے تو اُس کا وقت کیا ہوتا ہے؟ جب پندرہ ڈگری پر ہوتا ہے تو اس کاوقت کیا ہوتا ہے؟آج تک ان تحقیقات میں کوئی فرق نہیں آیا۔ اگرچہ بعض بنیادی تحقیقات میں فرق ہے لیکن ان تحقیقات میں کوئی فرق نہیں ہے۔مثلاً پہلے زمین کے گھومنے کا تصور نہیں تھا بلکہ یہ تصور تھا کہ سورج گھومتا ہے۔ اس نظام کو سورج کی گردش کا باعث سمجھا جاتا تھا۔ اب یہ سمجھا جانے لگا ہے کہ سورج کی گردش اپنی جگہ پر ہےاوریہ نظام زمین کی گردش سے ہے۔ لیکن اس تحقیق کی تبدیلی کے باوجودپہلے دن کے پچیس گھنٹے ہوتے تھے اب چوبیس گھنٹے ہوگئے،یا پہلے تیئس تھے تو اب چوبیس گھنٹے ہوگئے ایسی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی،سال کا نظام،دن کا نظام،سورج کےطلوع اور غروب ہونے کا نظام،دنوں کے گھٹنے اور بڑھنے کا نظام،اسی طرح اس کے خط استواءپرہونے کے نظام میں آج تک ایک سیکنڈ(second) کا بھی فرق نہیں آیا۔ ساڑھے چار ہزار سال پہلےسال کےجس بڑے اور چھوٹے دن کی تعیین کی گئی تھی آج بھی وہی ہے۔اورسال کی جس بڑی اور چھوٹی رات کی تعیین کی گئی تھی آج بھی وہی ہے۔ اس وقت کے ماہر فلکیات و نجومیات نے جو کچھ لکھا تھا آج بھی ویسا ہی ہے۔ آج کے لوگ اُسی کی پیروی کرنے پر مجبور ہیں اور وہ بالکل صحیح ہے۔