ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
دیگر کس کی رحلت نے جہاں میں حشر برپا کر دیا دل میں ہر پیر و جواں کے درد پیدا کر دیا درد فرقت نے کہوں کیا حال میرا کر دیا دل کے ٹکڑے کر دیئے چھلنی کلیجہ کر دیا کس کی میت پر گرے پڑتے ہیں سب پیروجواں کس کی رحلت نے جہاں محو تماشا کر دیا چہچہاتا روز و شب تھا گلشن عرفاں میں جو ایسے طوطی کو اجل خاموشی کیسا کر دیا جو معارف اور حقائق میں تھا خود اپنی مثال ایسے ہادی کو اجل خاموش کیسا کر دیا جو معارف اور حقائق میں تھا خود اپنی مثال موت نے اس کی زباں کو بند کیسا کر دیا اوڑھ کر چادر کفن کی اب وہی خاموش ہے سینکڑوں مردہ دلوں کو جس نے زندہ کر دیا آخری دیدار میت پر ہے کس کے اژدہام کس کی صورت نے جہاں محو نظارا کر دیا اے تماشا گاہ عالم سیر کو جا چلے کیوں ابھی سے ہم غلاموں کو اکیلا کر دیا ہائے کیا کیا آرزو تھیں اور کیا کیا حسرتیں اے اجل تو نے مرا خون تمنا کر دیا تو کہاں اے شیخ زیب مسند تھانہ بھون حشر سے پہلے ہی عالم میں اندھیر کر دیا