ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
یاد شیخ ضابط ملفوظات کے اشعار یاد شیخ از واصل ٹانڈوی ضابطہ ملفوظات رسالہ ہذا جہاں میں چھا گئیں کیوں ظلمتیں ہر سو ہے ویرانی اٹھی دنیا سے یا رب کون ایسی ذات نورانی ہوا دنیا سے رخصت آج کیسا شیخ لاثانی حکیم الامت تھانہ بھون محبوب یزدانی کلیجہ منہ کو آ جاتا ہے دل ہاتھوں اچھلتا ہے تصور میں جب آ جاتی ہے ان کی شکل نورانی کدھر جائیں کہاں ڈھونڈیں کسے دیکھیں کسے لائیں نظر میں کوئی جچتا ہی نہیں اب شیخ روحانی کہاں بھٹکے ہوئے جائیں کدھر روتے ہوئے جائیں گلے کس کے لگیں کس کو سنائیں درد پنہائی تشفی کون آڑے وقت میں دے گا مریضوں کو کرے گا کون تدبیر و علاج رنج روحانی بہت کچھ حال ابتر ہو چکا ہے ہجرت میں حضرت غلاموں کی نظر میں ہیچ ہیں سب عیش شاہانی بتاؤ تو چلے کس پر اکیلا چھوڑ کر ہم کو کرے گا کون ہم اہل ہوس کی اب نگہبانی دل پرغم کو پھر لائے ہیں ہم تھانہ بھون حضرت کھڑے ہیں پاک مرقد پر دکھا دو شکل نورانی دل مضطر کسی صورت بہلتا ہی نہیں اپنا بتائیں کیا تمہں اے دوستو وجہ پریشانی