ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
لوگ تھانہ بھون کے حضرت مولانا کے پاس آئے اور آ کر حضرت مولانا اشرف علی صاحب مدظلہم کی شکایت کرنے لگے کہ ایسا کرتے ہیں ایسا کرتے ہیں اور ابھی نام ظاہر نہ کیا تھا کہ مولانا گنگوہی نے دریافت فرمایا کہ یہ کس کی شکایت ہے انہوں نے کہا کہ مولانا اشرف علی صاحب کی حضرت نے فرمایا کہ میں نے سننا نہیں چاہتا وہ جو کام کرتے ہیں حق سمجھ کر کرتے ہیں نفسانیت سے نہیں کرتے بشریت سے غلطی دوسری شے ہے پھر وہ سب صاحب اپنا سا منہ لے کر چلے گئے ۔ حضرت مولانا گنگوہی کے مزار پر ایک درویش نے چیخ ماری اور شدت سے گریہ طاری ہو گیا احقر جامع نے مکرمی مولانا مولوی احمد شاہ حسن پوری مدظلہ سے سنا ہے وہ فرماتے تھے کہ مجھ سے مکرمی حکیم مولوی محمد یوسف صاحب گنگوہی نے بیان کیا کہ پیران کلیر میں میں نے ایک درویش صاحب کا یہ طرز دیکھا کہ وہ کسی بزرگ کے مزار کے اندر نہیں جایا کرتے تھے بلکہ مزار کے قریب دروازہ سے باہر کھڑے ہو کر کچھ دیر رویا کرتے تھے یہ درویش حکیم محمد یوسف صاحب سے ملنے گنگوہ آئے حکیم صاحب موصوف کا بیان ہے کہ ہم ان کو ظہر کے وقت مسجد خانقاہ قطب عالم شیخ عبدالقدوس قدس اللہ سرہ العزیز میں لے گئے وہ درویش بعد نماز ظہر حسب عادت مزار شیخ کے دروازہ کے قریب کھڑے ہو کر کچھ دیر تک رو کر واپس آئے ۔ حکیم صاحب موصوف کا بیان ہے ہم کو یہ خیال آیا کہ ان کو حضرت اقدس محبوب الہی مولانا رشید احمد صاحب کے مزار پر لے چلیں اور ظاہر نہ کریں کہ مولانا کے مزار پر لئے جاتے ہیں حکیم صاحب نے ان درویش سے یہ فرمایا کہ جنگل کی طرف تشریف لے چلئے درویش صاحب نے فرمایا بہت بہتر حکیم صاحب موصوف کو گنگوہ سے غرب کی جانب جنگل کو لے چلے اور راستہ سے شمال کی جانب جو ایک مسجد حضرت اقدس مولانا گنگوہی کے مزار کے قریب بنی ہوئی ہے اس طرف کو چلے فرش مسجد کے شمالی کنارہ پر جس وقت یہ درویش پہنچے نہایت زور سے ان درویش نے چیخ ماری اور کھڑے ہو کر شدت سے روتے رہے ۔ اس میں عصر کا وقت آ گیا اور حکیم صاحب نے عصر کی اذان