ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
بے اصول آئے ۔ دوسرے میری اس تقریر کے بعد اب رہنے کی کوئی ضرورت بھی نہ رہی ۔ جو تھا عرض کر چکا بلکہ اگر آنا ہو تو مجھ سے اول مستقل خط و کتابت کیجئے ۔ ان سفارشوں سے مجھے بڑا ضیق ہوتا ہے ۔ میرے یہاں تو اگر کوئی آئے تو طالب بن کر آئے ۔ اور مجھ کو ذمہ دار شفا کا نہ سمجھے ۔ گمراہی اور ہدایت خدا کے اختیار میں ہے ۔ خود انبیاء کو بھی یہی حکم ہے کہ تبلیغ کیے جاؤ کوئی ہدایت اختیار کرے یا نہ کرے ( اس کے بعد حضرت ڈاک لکھنے میں مصروف ہو گئے ۔ بعد میں معلوم ہوا کہ یہ شخص قادیانی جماعت کا مبلغ تھا اس بہانہ سے یہاں رہنا چاہتا تھا اور نا واقف اہل قصبہ کو بہکانا بھی شروع کر دیا تھا ۔ حضرت کو اطلاع ہو گئی تو فورا خانقاہ سے نکال دیا گیا ۔ اس وقت لوگوں کو معلوم ہوا کہ حضرت نے جو فرمایا تھا کہ گاڑی کا وقت ہے تشریف لے جا سکتے ہیں بلکل بجا اور درست تھا ۔ جس کے سپرد حق تعالی کوئی خدمت کرتے ہیں تو اس کو نور بصیرت بھی ویسا ہی عطا فرماتے ہیں اتقوا فراسۃ المؤمن فانہ بنور اللہ اور پیش اہل دل نگہدارید دل تانبا شید از گمان بد خجل ورنہ بعض کا یہ خیال تھا کہ ایک مسلمان متردد کو اس قسم کا جواب دینا مناسب نہ تھا مگر اب حقیقت کھلنے کے بعد تو سب کی نظر میں مناسب ہو گیا ہے ۔ نعم ما قال العارف الرومی قدس سرہ آنکہ از حق یا بد او وحی و خطاب ہر چہ فرماید بود عین صواب آنکہ جاں بخشد اگر بکشد رواست نائب است و دست او دست خدا ست نور حق ظاہر بود اندر ولی نیک بیں باشی اگر اہل دلی در نیابد حال پختہ ہیچ خام پس سخن کو تاہ باید والسلام