ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
ہوئی ورنہ ہمارے حضرت میں تو سختی کا پتہ بھی نہیں ۔ سراسر رحمت ہی رحمت ہیں بندہ پیر خرابا تم کہ لطفش دائم است زانکہ لطف شیخ و زاہدگاہ ہست وگاہ ہست احقر کو بارہا کم اور زیادہ مدت حاضری کا اتفاق ہوا مگر آج تک کوئی بھی سختی سوائے ترحم کے نظر ہی نہ آئی اب اگر کوئی بے تمیزی کرے اور اس پر اسے نہ روکا جائے تو یہ تو بے حسی ہے جو نقص ہے ۔ اس سے تو حضرت کی اعلی درجہ کی حس اور فہم و ادراک کا پتہ چلتا ہے ہمیں تو یہی روک ٹوک مرغوب ہے نشود نصیب دشمن کہ شود ہلاک تیغت سر خادماں سلامت کہ تو خنجر آزمائی اور جن کو یہ پسند نہیں وہ اس پر عمل کریں ہاں وہ نہیں وفا پرست جاؤ وہ بیوفا سہی جن کو ہو جان و دل عزیز انکی گلی میں جائیں کیوں سرمد رحمۃ اللہ علیہ نے خوب فیصلہ کیا ہے سرمد گلہ اختصارمی باید کرد یک کار ازیں دوکار می باید کرد یا تن برضائے دوست میباید داد یا قطع نظر زیار مے باید کرد ایک مرتبہ احقر حاضر خدمت تھا کہ حضرت کو ایک کارڈ کی ضرورت ہوئی مجلس میں سے ایک شخص نے عرض کیا کہ ڈاک خانہ سے میں لا دوں حضرت والا نے فرمایا نہیں بھائی سخت گرمی ہے ( گرمی کا زمانہ تھا ) تکلیف ہو گی لوگ تو مجھے سنگ دل کہتے ہیں مگر مجھ سے کسی کی تکلیف بھی نہیں دیکھی جاتی تحدث بالنعمۃ کے طور پر کہتا ہوں کہ اگر کسی مجمع میں سو آدمی ( جامع کہتا ہے لاکھ ) جمع ہو جائیں اور اس میں میں بھی موجود ہوں تو انشاء