ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
جگہ سے دیتا ہے جہاں گمان بھی نہیں ہوتا اس میں ہے پوری راحت ، بھائی نے کہا کہ آخر اوروں سے بھی تو لیتے ہو میں نے کہا کہ وہ لوگ مقرر تھوڑا ہی کرتے ہیں پھر انہوں نے کبھی بیس بیس کبھی پچیس پچیس روپے دیئے میں نے لے لئے اس انتظار کی کلفت پر متفرع کر کے میں کہتا ہوں کہ جب پیروں کے یہاں جاؤ تو ہدیہ میں لزوم کا معاملہ کر کے نہ جاؤ اس سے ان کی نیت بگڑتی ہے وہ تو تم کو سنواریں اور تم ان کو بگاڑو اس نیت پر ایک خواب یاد آیا مشہور ہے کہ ایک مرید نے اپنے پیر سے کہا کہ حضرت میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میری انگلیوں میں پاخانہ لگا ہے اور آپ کی انگلیوں میں شہد پیر نے کہا ظاہر ہے کہ ہم دیندار ہیں اور تم دنیا دار مرید نے کہا کہ ابھی خواب ختم نہیں ہوا یہ بھی دیکھا ہے کہ میری انگلیوں کو آپ چاٹ رہے ہیں اور آپ کی انگلیوں کو میں چاٹ رہا ہوں پھر تو پیر صاحب بہت بگڑے ہمارے حضرت نے فرمایا تعبیر اس کی ظاہر ہے کہ پیر تو اس سے دنیا کا نفع اٹھاتا تھا اور مرید دین کا ایسوں کو دیکھ کر لوگوں نے ملانوں کو ایک طرف سے ذلیل سمجھ رکھا ہے کہ بس ہمارے غلام ہیں یا یہ کہ بے حس ہیں ہمارے مولانا خلیل احمد صاحب فرماتے تھے کہ ہم حاجت مند تو ہیں مگر دین فروش نہیں میرا مذہب تو ہدیہ میں یہ ہے کہ اگر جوش اٹھے دیدو ورنہ نہیں معمول کرنے میں یہ خرابی ہے کہ اگر جی نہ چاہے تب بھی دینا پڑتا صاحب ہدیہ نے کچھ عذر کر کے کہا کہ حضرت میں نے جو کچھ کہا ہے سب صحیح ہے فرمایا میں اس کی تکذیب تو نہیں کرتا معاملہ میں تو میرا یہاں تک معمول ہے کہ اگر ایک طرف چمار ہو اور ایک طرف مولوی صاحب ہوں تو میں یہ نہ کہوں گا کہ کیا مولوی صاحب جھوٹ بولتے ہیں حضرت شریح حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے مقرر کردہ حضرت علی کی خلافت میں بھی قاضی تھے جب حضرت علی کی ذرہ چوری ہو گئی ایک یہودی کے پاس پہچانی تو حضرت شریح کے یہاں دعوی دائر کیا حضرت شریح نے گواہ طلب کئے آپ نے اپنے صاحب زادے اور ایک آزاد کردہ غلام کو پیش کیا حضرت شریح نے کہا کہ صاحبزادہ کی گواہی معتبر نہیں ( چونکہ شریح کے مذھب میں لڑکے کی گواہی باپ کے حق میں مقبول نہیں تھی اور حضرت علی کے نزدیک بیٹے کی گواہی باپ کے حق میں معتبر تھی ) لہذا تکمیل شہادت نہیں ہوئی حضرت