لقب ہیں۔ ان کا ذکر توریت اور نجیل میں ہے۔ میں کہتا ہوں کہ بلکہ ہنود کے ویدوں میں بھی باآنکہ وہ باطل ہیں۔ مگر حضورﷺ کا ذکر موجود ہے۔ اس بحث کو بھی ہم نے اپنے اس مقدمہ میزان الادیان میں بہ تفصیل لکھا ہے۔
جب یہ امر ثابت ہوگیا کہ احادیث رسول اﷲﷺ کو مثل قصص وحکایات نصاریٰ وہنود سمجھنا مستلزم انکار قرآن ہے جو صریح گمراہی اور بیدینی ہے تو اب احادیث سے اگر آپ موازنہ کریںگے تو عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات سے کہیں زیادہ بلکہ بیشمار معجزات ہمارے حضورﷺ کی احادیث سے آپ کو ملیںگے۔ جو مسلمات اسلامیہ سے ہیں۔ مگر یہ جب سہی جب کبھی آپ کو ہم سے ملنے کی خدا توفیق دے گا۔ اب تو میں اپنے لخت جگر کو دعا دیتا ہوں کہ انہوں نے آپ کی خواہش کے مطابق تمام اجوبہ قرآن کریم سے بالاختصار کئے اور باوجود مختصر ہونے کے بفضلہ ایسے واضح اور جامع ہیں کہ ایک تحقیق کرنے والے کی تشفی کو کافی۔ اﷲ عزیز کو اجر عظیم عطاء فرماوے۔ آمین۔ ثم آمین۔ بحرمۃ النبی الامین۔ فقیر حقیر ابومحمد محمد دیدار علی امیر مرکزی انجمن حزب الاحناف ہند لاہور غفراﷲ لہ ولوالدیہاساتذتہ۔
تقریظ: فاضل نوجوان واعظ خوش بیان عالم یگانہ فاضل فرزانہ سید المناظرین حضرت مولانا ابوالبرکات سید احمد صاحب صدر مدرس مدرسہ دارالعلوم حزب الاحناف وناظم مرکزی حزب الاحناف ہند لاہور۔
’’عم فیضہ ودام عزہ‘‘
’’مبسملاً وحامدا ومصلیا ومسلماً من الذین کشف السترعن کل کاذب وعن کل بدعا انی بالعجائب ولولارجال مؤمنون ہدمت صوامع دین اﷲ من کل جانب‘‘
’’قد سمعت رسالۃ طیبۃ وعجالۃ نفیسۃ صنفت فی جواب اسئلۃ اکرام الحق المرزائی اوالعیسائی اولا الیٰ ھا ولاء ولاالی ھٰؤلاء من اولہ الیٰ اٰخرۃ فنعم الحواب وھو احق ان یقال عین الصواب ولعمری انہالعروۃ وثقی لطالب الحق والرشد والہدے یستغنی بہا عما سوی کیف لا وھی محللۃ بحلی اٰیات القرآن وموشحۃ بنصوص الفرقان فمن لہ ادنیٰ بصیرۃ فانہ یہتدی بہا الیٰ صراط مستقیم وطریق سوی ومن اکتحلت عیونہ بکحل الانصاف والنقی فبمطالعۃ یجد سبیل الرشد والہدی وانشاء اﷲ لا یحرم لا