براہین احمدیہ کے الہام احمد اسکن کا مفہوم ومطلب جس پیرائے میں لکھا ہے۔ ہم اس پر مزید حاشیہ آرائی کر کے اپنے احمدی دوستوں کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتے۔ وہ خود غور کریں کہ خدا کے صادق انبیاء اسی طرح کی مضحکہ خیز باتیں کیا کرتے ہیں؟ یا ان کا معیار تکلم اپنے اندر مدبرانہ اور بزرگانہ حیثیت رکھتا ہے۔
ہمارا مقصد اس جگہ صرف اور صرف یہ دکھانا ہے کہ مرزاقادیانی کے دلائل کی حالت مغالطات سے گذر کر انتہائی مضحکات کی حد تک پہنچی ہوئی ہے۔
گورو جنہاندے ٹپنے چیلے جان شڑپ
یہاں تک تو مرزاقادیانی کی کارروائیوں کا اظہار ہوا۔ اب مریدان مرزا کی حاشیہ آرائی ملاحظہ ہو۔ ایک دفعہ مرزاقادیانی بمعہ اہل وعیال قادیان کے ایک باغ میں فروکش تھے۔ تب اخبار بدر میں لکھا گیا۔
شرب لیموں سے شربت سکنج بین
’’حضرت مسیح موعود کا الہام تھا۔ ’’یٰادم اسکن انت وزوجک الجنۃ‘‘ چنانچہ اس کے مطابق آج کل حضور بمعہ بیوی بچوں کے باغ میںتشریف فرماہیں۔ ‘‘
(مفہوم اخبار بدر ج۱ ش۱۴ ص۴، مورخہ ۶؍جولائی ۱۹۰۵ئ)
یہ مضمون اگرچہ بظاہر مریدان مرزا کا ہے۔ مگر ’’درحقیقت‘‘ مرزاقادیانی کا ہی ہے۔ کیونکہ مرزاقادیانی کا عام اصول تھا کہ جو ہماری راہ چلتا ہے وہ ہم سے جدا نہیں اور جو ہمارے مقاصد کو ہم میں ہوکر پورا کرتا ہے وہ درحقیقت ہمارے ہی وجود میں داخل ہے۔
(ازالہ اوہام ص۱۷۱،۴۱۶، خزائن ج۳ ص۳۱۶)
نوٹ قابل یاداشت: براہین احمدیہ میں لفظ جنت کی تشریح وسائل نجات اور تریاق القلوب میں بہن جنت بتائی۔ یہاں قادیان کا باغ لکھا۔
قادیانی الہامی دوکان کی دوسری بوتل
گول مول الہام
’’شاتان تذبحان وکل من علیہا فان‘‘ (ترجمہ) دو بکریاں ذبح کی