کو تمام ممالک عرب اور مصر اور شام اور کابل اور روم تک پہنچادیا ہے۔ میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ مسلمان اس سلطنت کے سچے خیرخواہ ہو جائیں اور مہدی خونی اور مسیح خونی کی بے اصل روایتیں اور جہاد کے جوش دلانے والے مسائل جو احمقوں کے دلوں کو خراب کرتے ہیں۔ ان کے دلوں سے معدوم ہو جائیں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵، خزائن ج۱۵ ص۱۵۵، مصنفہ مرزاقادیانی)
’’پھر میں پوچھتا ہوں کہ جو کچھ میں نے سرکار انگریزی کی امداد اور حفظ امن اور جہادی خیالات کے روکنے کے لئے برابر سترہ سال تک پورے جوش سے پوری استقامت سے کام لیا۔ کیا اس کام کی اور اس خدمت نمایاں کی اور اس مدت دراز کی دوسرے مسلمانوںمیں جو میرے مخالف ہیں کوئی نظیر ہے کوئی نہیں۔‘‘ (کتاب البریہ اشتہار ۲۰؍ستمبر ۱۸۹۷ئ، خزائن ج۱۳ ص۹)
سوال پیدا ہوتا ہے کہ انگریز کی نظر آخر مرزاقادیانی پر ہی کیوں پڑی۔ جب کہ مرزاقادیانی دعویٰ نبوت سے پہلے ہندوستانی مسلمانوں میں نہ مشہور تھے نہ مقبول۔ اس کا جواب خود مرزاقادیانی ہی دیتے ہیں۔
سوپشت سے ہے پیشہ آباء
’’میں ایک ایسے خاندان سے ہوں کہ جو اس گورنمنٹ کا پکا خیرخواہ ہے۔ میرا والد مرزاغلام مرتضیٰ گورنمنٹ کی نظر میں ایک وفادار اور خیرخواہ آدمی تھا۔ جن کو دربار گورنری میں کرسی ملتی تھی اور جن کا ذکر مسٹر گریفن صاحب کی تاریخ مرئیان پنجاب میں ہے اور ۱۸۵۷ء میں انہوں نے اپنی طاقت سے بڑھ کر سرکار انگریزی کو مدد دی تھی۔ یعنی پچاس سوار اور گھوڑے بہم پہنچا کر عین زمانہ غدر کے وقت سرکار انگریزی کی امداد میں دئیے تھے۔ ان خدمات کی وجہ سے جو چٹھیاں خوشنودی حکام میں ان کو ملی تھیں۔ مجھے افسوس ہے کہ ان میں سے کئی گم ہوگئیں۔ مگر تین چٹھیاں جو مدت سے چھپ چکی ہیں ان کی نقلیں حاشیہ میں درج کی گئی ہیںَ پھر میرے والد صاحب کی وفات کے بعد میرا بڑا بھائی مرزاغلام قادر خدمت سرکاری میں مصروف رہا اور جب تموں کی گزر پر مفسدوں کا سرکار انگریزی کی فوج سے مقابلہ ہوا تو وہ سرکار انگریزی کی طرف سے لڑائی میں شریک تھا۔‘‘ (کتاب البریہ اشتہار مورخہ ۲۰؍ستمبر ۱۸۹۷ء ص۳، خزائن ج۱۳ ص۴، مصنفہ مرزاغلام احمد قادیانی)
چنانچہ مرزاقادیانی کے اس ’’شاندار ماضی‘‘ کو مدنظر رکھتے ہوئے انگریز نے ان کے سرپر ’’نبوت‘‘ کا تاج رکھا اور انہیں جذبۂ جہاد کے خلاف تبلیغی مشن سونپ دیا تاکہ امت مسلمہ کمزور پڑ جائے۔ اس میں سے روح فاروقی ختم ہو جائے اور اس پر برطانوی استعمار اپنے پنجے گاڑسکے۔ مرزاقادیانی نے اس فریضہ کو بحسن وخوبی انجام دیا۔ انگریز کی سرپرستی میں ان کی کتابیں