۱…
مسلمانوں کا اس بات پر اجماع ہے کہ پیغمبر اسلامﷺ اﷲ کے آخری نبی تھے اور آپؐ کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا۔
۲…
مسلمانوں کا اس بات پر اجماع ہے کہ جو شخص آنحضرتﷺ کے ختم نبوت پر ایمان نہیں رکھتا وہ مسلمان نہیں۔
۳…
مسلمانوںکا اس امر پر بھی اجماع ہے کہ قادیانی غیر مسلم ہیں۔
۴…
مرزاغلام احمد قادیانی اپنے دعاوی تشریحات، تاویلات کی روشنی میں اور اپنے جانشینوں اور پیرؤں کی تشریحات وتاویلات اور فہم کی روشنی میں ایک ایسی وحی پانے کے مدعی تھے جسے نبوت سے تعبیر کیا جاتا ہے۔
۵…
اپنی اوّلین تصانیف میں مرزاقادیانی کے خود اپنے قائم کردہ معیار ان کے اس دعویٰ نبوت کو جھٹلاتے ہیں۔
۶…
انہوں نے واقعتا دنیا بھر کے مانے ہوئے انبیاء کرام علیہم السلام کی طرح نبی کامل ہونے کا دعویٰ کیا اور ظل وبروز کی اصطلاحوں کی حقیقت ایک فریب کے سوا کچھ نہیں۔
۷…
نبی اکرمﷺ کے بعد وحی نبوت نہیں آسکتی اور جو کوئی ایسی وحی کا دعویٰ کرے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔
میں سمجھتا ہوں کہ اس بحث اور اس سے اخذ کردہ نتائج کی بناء پر یہ بات بڑی آسانی کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ عدالت سماعت نے جو نتائج اخذ کئے ہیں وہ درست ہیں۔ چنانچہ میں ان سب کی توثیق کرتا ہوں۔ مسماۃ امتہ الکریم کی اپیل میں کوئی جان نہیں۔ لہٰذا میں اسے خارج کرتا ہوں۔
اعلان فیصلہ: ۳؍جون ۱۹۵۵ء
دستخط: محمد اکبر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج راولپنڈی
فیصلہ عدالت جیمس آباد
مرزاغلام احمد نبوت کے جھوٹے دعویدار ہیں
’’انہوں نے شریعت محمدی میں تحریف کی۔
مدعا علیہ غیر مسلم اور مرتد ہے۔ مسلمان لڑکی سے اس کا نکاح جائز نہیں۔
متذکرہ بالا بحث سے یہ بات واضح ہے کہ اسلام میں امتی نبی یا ظلی اور بروزی نبی کا