یشقی لان العلامۃ المجیب والفاضل الاریب البحر الطمطام والحبرالقمقام مولانا الا عظم واخانا المعظم اباالحسنات الحافظ الحکیم محمد احمد صانہ اﷲ عن شی کل حاسدٍ اذا حسد وجزاہ اﷲ وعن سائر المسلیمن جزاء العزد المدد قد بزل جہدہ لا حقاق الحق علی اکرام الحق وسعی وجمع الادلۃ القطعیۃ واوفیٰ واتی بتحقیق اینق رائق فائق مرضی واستقضی حتی صار بمقابلۃ اہل الضلال والہدی مصداقا للقول الدائر والمثل السائر لکل فرعون موسیٰ وکذالک یحق الحق ولقد فہ علی الباطل فیدمغہ فاذا ہو زاھق واھوی ومن کان فی ہذہ الوریقہ عمی فھو فی الاخرۃ اعمی واضل سبیلا وربکم اعلم بمن ضل عن سبیلہ وھو اعلم بمن اہتدی فقط‘‘
نمقہ المفتقرالیٰ اﷲ الصمد ابوالبرکات سید احمد
السنی الحنفی الرضوی القادری الناظم المرکزی انجمن
حزب الاحناف ہند لاہور
تقریظ: حضرت مولانا مولوی سید منور علی صاحب عریبک ٹیچر ڈسٹرکٹ بورڈ سکول اوسیا تحصیل کوہ مری، ضلع راولپنڈی۔
میں حسن اتفاق سے چھٹیوں میں آیا ہوا تھا۔ میں نے اکرام الحق کی کھلی چٹھی بھی اوّل سے آخر تک پڑھی اور جناب مولانا مولوی حافظ قاری حکیم سید ابوالحسنات محمد احمد قادری خطیب مسجد وزیرخان سلمہ نے جو جوابات تحریر فرمائے ہیں۔ اوّل سے آخیر تک پڑھے اور اس سے اوّل جو جوابات دیگر اصحاب کی طرف سے شائع ہوئے وہ بھی دیکھے۔ مگر میں اس عجالئہ مبارکہ کو زیادہ ترجیح دیتا ہوں۔ ممدوح نے نہایت محنت سے تتبع فرماکر جواب دئیے ہیں۔ اگر توفیق ہدایت ہو تو اکرام جیسے اور مشتبہ افراد کے لئے بھی یہ بہترین مشعل ہدایت ہے اور ’’من یضل اﷲ فلا ہادی لہ‘‘ یہ دوسری بات ہے میں دعاء کرتا ہوں کہ اﷲ مؤلف کے علم وعمل میں برکت دے اور اسی قسم کی خدمات دینی میں مصروف رکھے۔ آمین بحرمتہ النبی الامین۔ سید منور علی عفی عنہ!
گذارش ضروری: چونکہ کھلی چٹھی ہزارہا کی تعداد میں شائع کی جاچکی ہے۔ لہٰذا اگر ناظرین کی نظر میں یہ جواب مفید ہے تو اسے کافی تعداد میں شائع کرنے کے لئے جو صاحب بزم کی امداد فرمائیںگے وہ حقیقتاً ایک خدمت دینی کا ثواب لیںگے۔
(سیکرٹری بزم تنظیم مسجد وزیر خان لاہور)