آپؐ نے یہ آیت پڑھ کر سنائی جس کا مطلب یہ ہے کہ تم کو دو باتوں میں اختیار دیا جاتا ہے۔ اگر دنیاوی مال واسباب کی خواہشمند ہو تو یہ لے کر مجھ سے الگ ہوجائو اور اگر میری زوجیت میں رہنا پسند کرتی ہو تو یہاں تو وہی فقیرانہ سامان اور کئی کئی روز کے فاقے ہیں۔ حضرت عائشہؓنے جواب دیا کہ بھلا اس معاملے میں والدین سے کیا مشورہ کرنا ہے۔ میں آپؐ کی زوجیت میں رہنا چاہتی ہو۔ اس کے بعد سب بیبیوں نے یہی جواب دیا۔
قادیانی پیمبرانتقال جائداد مرزا غلام احمدقادیانی
(نقل رجسٹری باضابطہ)
’’منکہ مرزاغلام احمد قادیانی خلف مرزاغلام مرتضیٰ مرحوم قوم مغل ساکن ورئیس قادیان وتحصیل بٹالہ کاہوں۔ موازی ۱۴کنال اراضی نمبری خسرہ ۲۲۴۷،۱۷۰۳،۱۷۲۱ قطعہ کا کھاتہ نمبر۷۱۷۰ معاملہ عمل جمع بندی ۱۸۹۶ئ۱۸۹۷ء واقعہ قصبہ قادیان مذکورہ موجود ہے۔ ۱۲کنال منظورہ میں سے موازی ۱کنال اراضی نمبری خسرہ نہری ۲۲۴۷،۱۷۰۳ مذکورہ میں باغ لگا ہوا ہے اور درختان آم وکھٹہ ومٹھہ وشہتوت وغیرہ اس میں لگے ہوئے۔ پھلے ہوئے ہیں اور موازی ۱۲کنال اراضی منظورہ چاہی ہے اور بلاشرکتہ الغیر مالک وقابض ہوں۔ سو اب مظہر نے برضاو رغبت خود وبدرستی ہوش وحواس خمسہ اپنی کل ۱۴کنال اراضی مذکورہ کو معہ درختان ثمرہ وغیرہ موجودہ باغ واراضی زرعی ونصف حصہ آب وعمارت وخرچ چوب چاہ موجودہ اندرون باغ ونصف حصہ کھورل ودیگر حقوق داخلی وخارجی متعلقہ اس کے محض مبلغ پانچ ہزار روپیہ سکہ رایٔجہ نصف جن کے ۲۵۰۰ روپے ہوتے ہیں۔ بدست مسماۃ نصرت جہاں بیگم زوجہ خود رہن وگروی کر دی ہے اور روپیہ میں بہ تفصیل ذیل زیورات ونوٹ کرنسی نقد مرتہنہ سے لیا ہے۔ کڑی کلان طلاقیمتی۷۵۰، کڑے خورد طلا قیمت۲۵۰، ڈنڈیاں ۱۴عدد بالیاں دو عددبنسی ۱۰عدد ربل طلائی دو عدد بالی گہنگورو والی طلائی دو عدد کل قیمتی ۶۰۰کنگن طلائی قیمتی ۲۱۰روپے بند طلائی قیمتی ۵۰۰روپے کنٹہہ طلائی قیمتی ۲۱۵روپے جہنیان جوڑ طلائی قیمتی ۳۰۰روپے پونجیاں طلائی بڑی قیمتی چار عدد قیمتی ۱۵۰روپے۔ جو جس اور مونگے چار عدد قیمتی ۱۵۰روپے چنان کلاں ۳عدد، طلائی قیمتی ۲۰۰روپے چاند طلائی قیمتی ۵۰روپے بالیاں جڑاؤ سات ہیں۔ قیمتی ۱۵۰روپے نتھ طلائی قیمتی ۴۰روپے ٹیکہ طلائی خورد قیمتی ۲۰روپے حمائل قیمتی ۲۵روپے پہونچیاں خورد طلائی ۲۲دانہ ۲۵روپے بڑی طلائی قیمتی ۴۰روپے