کتاب میں مرزا قادیانی نے اپنے چند مخالفین کا نام لکھ کر تحریر فرمایا: ’’……ان تمام پر خدا کی ہزار بار لعنت۔‘‘
ہزار بار لعنت کا لفظ لکھنے کے بعدانہوں نے لعنت لعنت کا لفظ ایک ہزار بار لکھا جو سات صفحات پر حاوی ہے۔ بتائیے کوئی صحیح العقل آدمی اس طرح کی تحریر لکھ سکتا ہے۔ ایک گالی کو اگر کوئی دس بار سے زائد دفعہ ایک سانس میں دہرائے تو اسے مہاپاگل کہیں گے اور پھر وہ اسے ہزار بار دہرادے اور صرف دہرائے ہی نہیں بلکہ اپنی تحریر میں اسے لکھ دے اور اسے چھپوائے تو اس کا مقام آپ خود ہی سوچئے۔
فرمایا مرزا قادیانی نے
اب گرامی قدر مرزا قادیانی کے چند ارشادات عالیہ بھی ملاحظہ کرلیجئے:
۱… ’’میں خدا کا باپ ہوں۔‘‘
(حقیقت الوحی الاستفتاء ص۸۰،خزائن ج۲۲ص۷۰۶)
۲… ’’خدا نے کہا تو مجھ سے بمنزلۃ میرے فرزند کے ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۸۹،خزائن ج۲۲ص۸۹)
۳… ’’اسی طرح میری کتاب اربعین نمبر۴ص۱۹ میں بابوالٰہی بخش کی نسبت یہ الہام ہے۔ یعنی بابو الٰہی بخش چاہتا ہے کہ تیرا حیض دیکھے یا کسی پلیدی اور ناپاکی پر اطلاع پائے۔ مگر خدا تعالیٰ تجھے اپنے انعامات دکھلائے گا جو متواتر ہوں گے۔ تجھ میں حیض نہیں بلکہ وہ بچہ ہوگا۔ ایسا بچہ جو بمنزلہ اطفال اﷲ کے ہے۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۴۳،خزائن ج۲۲ص۵۸۱)
۴… ’’مریم کی طرح عیسیٰ کی روح مجھ میں نفخ کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں مجھے حاملہ ٹھہرایا گیا۔ آخر کئی مہینے کے بعد جو دس مہینے سے زیادہ نہیں بذریعہ اس الہام کے مجھے مریم سے عیسیٰ بنایاگیا۔‘‘ (کشتی نوح ص۲۸،مصنفہ مرزا قادیانی جدیدایڈیشن)
۵… ’’خدا کا نطفہ ہوں۔‘‘ (اربعین نمبر۲ص۳۴، خزائن ج۱۷ص۴۲۳)
۶… خدا نے فرمایا ’’میں بھی روزے رکھوں گا اور افطار بھی کروں گا۔‘‘
(اشتہارمرزاقادیانی مندرجہ تبلیغ رسالت ج۱۰ص۱۳۲، مجموعہ اشتہارات ج ۳ ص۵۹۲)
۷… ’’ایک فرشتہ کو میں نے بیس برس کے نوجوان کی شکل میں دیکھا۔ صورت