نگارش کو ان کی کتب کے حوالہ جات سے ثابت کر کے اس کی تردید فرمائی ہے اور پوری کتاب میں اسلام کے بتائے ہوئے طریقہ ’’وجادلہم بالتی ھی احسن‘‘ سے سرموانحراف نہیں کیا ہے۔
بڑی خوشی کی بات ہے کہ اسلام کا درد رکھنے والے نوجوانوں کی نوخیز جماعت تبلیغ اسلام نے عقائد اسلام کی نشر واشاعت کے لئے اس نہایت مفید مختصر وجامع کتابچہ شائع کرانے کا انتظام کیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ تمام مسلمان بلکہ غیر مسلم بھی اس کتابچہ کا مطالعہ کر کے کھرے اور کھوٹے کا امتیاز کریںگے۔
بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
مرزا اور یسوع
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین
مرزاقادیانی نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جن ناپاک الزامات اور قابل نفرت گستاخی اور موجب کفر، توہین وتحقیر کا نشانہ بنایا ہے۔ اس کو مختلف عنوانوں سے ادا کیا ہے۔ کبھی یسوع کہہ کر گالی دی ہے۔ کبھی یسوع مسیح کہہ کر کوساہے۔ گاہ معجزات کے انکار وتردید کے ضمن میں عیسیٰ علیہ السلام کہہ کر استخفاف کیا ہے اور استدلال بالقرآن کرتے ہوئے آپ کے تقدس عفت وعصمت کو برے رنگ میں پیش کیا ہے۔ غرض ہر عنوان اور ہر رنگ میں پوری بے دردی سے اولوالعزم پیغمبر کا استخفاف کیا ہے۔ اگرچہ مرزاقادیانی کے اس قسم کے بیسوں اقوال موجود ہیں۔ جن میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے شان قدسی پر ناپاک حملے کئے گئے ہیں۔ مگر ہم ان میں سے صرف دس حوالے پیش کرتے ہیں۔
۱… ’’لیکن مسیح کی راست بازی اپنے زمانے کے دوسرے راست بازوں سے بڑھ کر ثابت نہیں ہوتی۔ بلکہ یحییٰ نبی کو اس پر ایک فضیلت ہے۔ کیونکہ وہ شراب نہ پیتا تھا اور کبھی نہیں سنا گیا کہ کسی فاحشہ عورت نے آکر اپنی کمائی کے مال سے اس کے سر پر عطر ملا تھا۔ یا ہاتھوں اور اپنے سر کے بالوں سے اس کے بدن کو چھؤا تھا یا کوئی بے تعلق جوان عورت اس کی خدمت کرتی تھی۔ اسی وجہ خدا نے قرآن میں یحییٰ کا نام حصور رکھا۔ مگر مسیح کا یہ نام نہ رکھا۔ کیونکہ ایسے قصے اس نام کے رکھنے سے مانع تھے۔‘‘ (دافع البلاء ص۴، خزائن ج۱۸ ص۲۲۰ حاشیہ)
۲… ’’افسوس ہے کہ جس قدر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اجتہادات میں