ایک دفعہ حضورﷺ کی خدمت میں نوے ہزاردرہم آئے۔ آپؐ نے ان کو بوریے پر رکھ دیا۔ پھر ان کو تقسیم کرنا شروع کیا اور کسی سائل کو نہ پھیرا۔ یہاں تک کہ ان سے فراغت پائی۔
(پیارے نبی کے پیارے حالات ص۳۸)
عموماً فرمایا کرتے تھے کہ میں تین دن سے زیادہ اپنے پاس ایک دینار بھی رکھنا پسند نہیں کرتا۔ (سیرۃ النبی ص۲۴۰)
قادیانی پیمبر خط نمبر۹
بسم اﷲ الرحمن الرحیم! نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم!
محبی اخویم! حکیم محمد حسین صاحب سلمہ اﷲ تعالیٰ۔ السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ! وحی الٰہی کی بناء پر مکان ہمارا خطرناک ہے۔ (یہ باغ والے مکان کی طرف اشارہ ہے جو بالکل ایک طرف جنگل میں واقع ہے۔ کیونکہ ان دنوں اسی مکان میں حضرت تشریف فرماتھے) اس لئے آج دوسوساٹھ روپے خیمہ خریدنے کے لئے شیخ عبدالرحیم صاحب کے ہاتھ بھیجتا ہوں۔ چاہئے کہ آپ دوسرے چند دوست داروں کے ساتھ جو تجربہ کار ہوں بہت عمدہ خیمہ معہ قناتوں اور دوسرے سامانوں کے بہت جلد روانہ فرمادیں اور کسی کو بیچنے والوں میں سے یہ خیال پیدا نہ ہو کہ کسی نواب صاحب نے یہ خیمہ خریدنا ہے۔ کیونکہ یہ لوگ نوابوں سے دوچند سہ چند مول لیتے ہیں اور خیمہ کو ہر طرح سے دیکھ لیا جائے کہ پرانا اور بوسیدہ نہ ہو اور تمام سامان قنات اور پاخانہ وغیرہ کا ساتھ ہو کہ کوئی نقص نہ ہو۔
(خطوط امام بنام غلام ص۴، مرزاغلام احمد عفی عنہ)
قادیانی پیمبر کے چند الہامات
۱… ایک دفعہ مجھے قطعی طور پر الہام ہواکہ آج ۲۱روپے آئیںگے۔ آنہ کم نہ زیادہ۔ (نزول المسیح ص۱۳۴، خزائن ج۱۸ ص۵۱۲)
۲… ’’دس دن کے بعد موج دکھاتا ہوں۔‘‘ (نزول المسیح ص۱۳۴، خزائن ج۱۸ ص۵۱۲)
نوٹ: الہام کا مطلب یہ ہے کہ دس دن کے بعد روپیہ آئے گا اور موج ہو جائے گی۔ مؤلف!
۳… ایک دفعہ فجر کے وقت الہام ہوا کہ آج حاجی ارباب محمد لشکر خان کے قرابتی کا روپیہ آتا ہے۔ چنانچہ میں نے شرمپت اور ملاوامل مذکورہ بالا آریوں کو یہ پیش گوئی بتلائی۔
(نزول المسیح ص۱۳۶، خزائن ج۱۸ ص۵۱۴)