گذشتہ انتخابات میں قادیانیوں نے پیپلزپارٹی کی علانیہ جماعت کی۔ اس کے لئے سرمایہ وقف کیا۔ اپنے کارکن دئیے۔ اب قادیانی گروہ اس کوشش میں ہے کہ اس پارٹی کو سبوتاژ کر کے اپنا اقتدار قائم کریں۔ اپنے اقتدار کے لئے قادیانی گروہ ۱۹۶۵ء میں ہی پرامید ہوگیا تھا۔
۳تا۷؍اگست ۱۹۶۵ء کو لندن میں جماعت احمدیہ کا پہلا یورپی کنونشن ہوا۔ سرظفر اﷲ نے افتتاح کیا۔ خبر ملاحظہ ہو۔ ’’لندن ۳؍اگست (نمائندہ جنگ) جماعت احمدیہ کا پہلا یورپی کنونشن جماعت کے لندن مرکز میں منعقد ہورہا ہے۔ جس میں تمام یورپی ممالک کے احمدیہ مشن شرکت کر رہے ہیں۔ کنونشن کا آغاز گذشتہ روز ہیگ کی بین الاقوامی عدالت کے جج سرظفر اﷲ نے کیا۔ کنونشن میں شریک مندوبین نے اس بات پر زور دیا کہ اگر احمدی جماعت برسراقتدار آجائے تو امیروں پر ٹیکس لگائے جائیں اور دولت کو ازسرنو تقسیم کیا جائے اور سود پر پابندی لگا دی جائے اور شراب نوشی ممنوع قرار دی جائے۔‘‘ (روزنامہ جنگ راولپنڈی مورخہ ۴؍اگست ۱۹۶۵ئ)
غلط اعداد وشمار
منصوبے کا پانچواں حصہ غلط اعداد وشمار کی اشاعت ہے۔ قادیانی گروہ نے اس سلسلہ میں ہمیشہ جھوٹ بولا اور تعداد بہت زیادہ بتائی تاکہ اس سے اپنے سیاسی مقاصد حاصل کر سکیں۔ تقسیم سے پہلے قادیانیوں نے اپنی تعداد چار لاکھ بتائی۔ جب مردم شماری ہوئی تو یہ صرف ۳۵ہزار نکلی۔ ان کے اس جھوٹ کی ایک اور مثال ملاحظہ ہو۔ مولوی جلال الدین شمس کی مطبوعہ تقریر ’’اسلام کا عالمگیر غلبہ‘‘ کے صفحہ ۴۸ پر مختلف ممالک میںمرزائی مساجد کی تعداد لکھی گئی ہے۔ جن میں گھانا میں مساجد کی تعداد ۲۵۰ درج ہے۔ یہ تقریر ۱۹۶۰ء کے سالانہ اجتماع میں کی گئی۔ اس سے سات سال بعد فروری ۱۹۶۷ء کے ماہنامہ تحریک جدید ربوہ میں بھی بیرون ملک مساجد کی تعداد لکھی گئی اور آپ حیران ہوںگے کہ سات سال بعد گھانا میں مساجد کی تعداد ۱۶۴ تھی۔ سات سال میں مساجد کی تعداد بڑھنے کی بجائے کم ہوگئی۔ اسے کہتے ہیں دروغ گو را حافظہ نباشد۔
امر واقعہ تو یہ ہے کہ گھانا میں ان کی صرف دو مساجد ہیں۔ مرزائی حضرات نے اعدادوشمار کے اسی کھیل سے حکمرانوں کو بھی دھوکا دیا اور مفاد پرست سیاستدانوں کو بھی۔ ہم نے قادیانیوں کے منصوبے کے چار مرحلے بتائے تھے۔ جن میں کسی صوبے پر قبضہ، ملازمتوں پر قبضہ کے ذریعے پورے ملک پر قبضہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی اور اکھنڈ بھارت کا قیام شامل ہے۔
مشرقی پاکستان کی علیحدگی
مشرقی پاکستان کی علیحدگی میں قادیانیوں نے کیا کردار انجام دیا اور انہیں مشرقی