بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
ابتدائیہ
ہم ان لوگوں میں سے ہیں جو مرزائیت کو اس کے سوا اور کوئی اہمیت نہیں دیتے کہ وہ ایک فتنہ تھا جواب ختم ہوچکا۔ کیونکہ ان حالات میں جب کہ پاکستان معرض وجود میں آیا ہے۔ اس کو بالکل نئے قسم کے مسائل کا سامنا ہے۔ ایسے مسائل جو پوری دنیا کو پریشان کئے ہوئے ہیں اور مرزائیت کے پاس ان کا کوئی جواب نہیں۔ بلکہ یوں کہنا چاہئے کہ کبھی کوئی جواب نہ تھا۔
یہ پہلے پہل محض ایک غلط فہمی تھی۔ اس کے بعد اس نے مناظرانہ ادّعاء کی شکل اختیار کرلی اور پھر جب انگریز کی چشم دوررس نے اس میں اپنے استعماری عزائم کی محکمی واستواری کے امکانات دیکھ کر سرپرستی کی اور منصب واعزاز کے متعدد دروازوں کو اس پر کھول دیا تو باقاعدہ ایک جماعت اور گروہ کا روپ دھار لیا۔ جس نے ازراہ اخلاص متحدہ ہندوستان اور اسلامی ممالک میں، تبلیغ کے رنگ میں برطانیہ کے سیاسی ارادوں کی تکمیل کے سلسلہ میں وہ کام کردکھایا جو عیسائی مشیزی ہزار صلاحیتوں کے باوجود نہیں کرسکتے تھے۔ یعنی مسلمانوں کی اس عصبیت وجوش پر تبر چلانے کی کوشش کی جو ان کو جہاد پر اکسا سکتا تھا اور انگریز کے خلاف آمادہ پیکاررکھتا تھا۔ علاوہ ازیں اس شرارت کا ایک فائدہ انگریز کو یہ پہنچا کہ مسلمان وقت کی صحت مند تحریکوں کا ساتھ دیکھنے اور ان دینی وثقافتی مضرتوں پر غور کرنے کے بجائے جو انگریز کی آمد آمد سے ان کو پہنچی تھیں لاطائل مناظرات ومجادلات میں الجھ گئے۔
بحمدلللّٰہ! انگریز کا یہ منحوس سایہ مرزائیت کی تائید وحمایت کے علی الرغم اب سروں سے اٹھ چکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ فتنے بھی ہمیشہ ہمیشہ کے لئے موت کی آغوش میں جارہے ہیں جو صرف اس کی نگرانی وحوصلہ افزائی کی وجہ سے زندہ تھے۔ لہٰذا اس امر کا اب کوئی حقیقی امکان نہیں رہا کہ مرزائیت آئندہ پروان چڑھے گی۔ نوجوانوں میں پھیلے گی اور اپنی دعوت کے دائروں کو وسیع کر پائے گی۔ کیونکہ اس نوع کا خطرہ کسی تحریک سے اس وقت ہوتا ہے جب اس میں علمی گہرائیاں ہوں۔ ایجابی پیغام ہوں اور ایسے تصورات ہوں جن کا زندگی سے گہرا لگاؤ ہو یا پھر بدرجۂ اقل تحریک کے حاملین میں اچھے نمونے پائے جائیں۔ مگر یہاں تو یہ عالم ہے کہ یہ تینوں چیزیں مفقود ہیں نہ تو اپنی تہوں میں یہ کوئی اونچا نصب العین ہی رکھتی ہے نہ اس کی تعلیمات میں زندگی کی موجودہ اقدار سے بحث کی گئی ہے اور نہ اس کے ماننے والوں میں کوئی مابہ الامتیاز ایسا ہے جو سیرت وکردار کے لحاظ سے کشش اور جذب سے بہرمند ہو۔