ساہیوال (سابقہ منٹگمری) میں ایک قادیانی ڈپٹی کمشنرکے دور میں قادیانی علی الاعلان چکوک میں جاتے رہے اور انہوں نے سرکاری سرپرستی میں اپنے عقیدے کی کھلم کھلا تبلیغ کی۔
ظاہری عبادات کا لبادہ
یہودی منصوبے کے مطابق مرزائیوں نے ظاہری عبادات کا لبادہ اوڑھا۔ چنانچہ قادیانیوں کو نمازوں وغیرہ میں مشغول دیکھ کرامت کے سادہ لوح طبقہ نے دھوکا بھی کھایا۔ لیکن جس طرح عبداﷲ بن ابی کی نمازیں اسے ملت اسلامیہ میں نقب زنی کا موقع فراہم نہ کر سکیں۔ اسی طرح قادیانی بھی ملت کو دھوکا نہ دے سکے۔ تاہم اتنی بات واضح ہے کہ قادیانیوں کا ظاہری عبادات کا لبادہ اس حدیث مبارکہ کے عین مطابق ہے۔ جس میں حضورﷺ نے آخری دور کے فتنوں کی نشان دہی کرتے ہوئے بتایا تھا کہ یہ جھوٹے نبی نمازیں طویل پڑھیںگے تاکہ لوگ ان سے دھوکا کھا جائیں۔ ’’او کما قال علیہ الصلوٰۃ والسلام‘‘
سازشیں ہی سازشیں
قادیانیوں نے بھی شبتے کی طرح ملت کے اجتماعی وجود کا جگر پاش پاش کرنے کے لئے سازشیں تیار کیں۔ شبتے کی امت نے عثمانی حکومت کا خاتمہ کرنے کی سازش کی اور جب یہ سازش کامیاب ہوگئی تو شبتے کے ساتھی مرزاغلام احمد قادیانی کی امت نے اس پر جشن چراغاں منایا۔
’’۲۷؍نومبر کو انجمن احمدیہ برائے امداد جنگ کے زیر انتظام حسب ہدایات حضرت خلیفتہ المسیح ثانی ایدہ، اﷲ تعالیٰ گورنمنٹ برطانیہ کی شاندار اور عظیم الشان فتح کی خوشی میں ایک قابل یادگار جشن منایا گیا۔ (ترکوں کی شکست پر) نماز مغرب کے بعد دارالعلوم اور اندرون قصبہ میں روشنی اور چراغاں کیاگیا۔ جو بہت خوبصورت اور دلکش تھا۔ منارۃ المسیح پر گیس کی روشنی کی گئی۔ جس کا نظارہ بہت دلفریب تھا۔ خاندان مسیح موعود کے مکانات پر بھی چراغ روشن کئے گئے۔‘‘
(اخبار الفضل قادیان ج۶ ش۴۱ ص۲، مورخہ ۳؍دسمبر ۱۹۱۸ئ)
یہودی سازش کا ایک گروہ عمانی خلافت کے خاتمے کے لئے سرگرم عمل رہا اور دوسرے گروہ نے اس سازش کی کامیابی پر مسرت کا جشن منایا۔ جس طرح قادیانی حضرات نے یہودی منصوبے کے مطابق سلطنت عثمانیہ کے خاتمے کے لئے کوششیں کیں۔ دعائیں مانگیں اور خاتمے پر مسرت کا جشن منایا۔ اسی طرح یہ قادیانی اسلامی ملت کی تباہی وبربادی کے لئے کوشاں رہے۔ یہودیوں کوملت اسلامیہ کا اتحاد کبھی راس نہیں آیا۔ وہ اس کوشش میں رہے کہ اس اتحاد کا شیرازہ بکھیردیں۔ اس غرض کو پورا کرنے کے لئے انہوں نے مرزاغلام احمد قادیانی کی جھوٹی نبوت کو