اس کی مثل انگریز کے تھی اور میزکرسی لگائے ہوئے بیٹھا ہے۔ میں نے اس سے کہا کہ آپ بہت ہی خوبصورت ہیں۔ اس نے کہا ہاں میں درشنی ہوں۔‘‘
(تذکرہ یعنی وحی مقدس مجموعہ الہامات ومکاشفات ص۳۱)
۸… ’’خدا نے مجھے مخاطب کرکے فرمایا کہ یلاش خدا ہی کا نام ہے۔ یہ ایک نیا الہامی لفظ ہے۔ اب تک میں نے اس صورت میں قرآن اور حدیث میں نہیں پایا اور کسی لغت کی کتاب میں نہیں دیکھا۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۶۹،خزائن ج۱۷ص۲۰۳)
۹… ’’خدا نے میرے ساتھ رجولیت کا اظہار فرمایا۔‘‘
(ص۱۲ ٹریکٹ نمبر۳۴،۱اسلامی قربانی مصنفہ قاضی یارمحمدقادیانی)
۱۰… ’’مؤنث ہوں۔ مجھے حیض آتا ہے۔‘‘
یہ مرزا قادیانی کے الہامات وانکشافات اور آپ کے ’’ارشادات گرامی‘‘ کے صرف چند نمونے ہیں۔ ان کی سب کتابیں پڑھ کردیکھئے۔ آپ کو اسی طرح کی ذہنی الجھنیں اور ’’ادب پارے‘‘ ملیں گے۔
پستی کردار
کسی بھی مذہبی رہنما کے لئے دوسری صفات میں سے سلیم الفطرت اور بلند کردار ہونا ضروری ہے۔ کردار کی ذیل میں عادات اور معاملات بھی آتے ہیں۔ آئیے ذرا مرزا قادیانی کی عادات کا جائزہ لے لیں۔
کسی بھی مذہبی رہنما کی پرائیویٹ لائف دوسرے افراد سے پوشیدہ نہیں ہوتی۔ جب وہ پبلک لائف میں آتا ہے تو اس کی پرائیویٹ لائف لازماً زیر بحث آتی ہے۔ مرزا قادیانی کی روزمرہ کی زندگی میں جھانکئے۔ ان کی عادات واطوار کا مطالعہ کیجئے۔ ان کے خوردنوش کا معاملہ دیکھئے اور پھر غور فرمائیے کہ کیا ہم انہیں محض ایک مذہبی رہنما بھی تسلیم کرسکتے ہیں؟۔ تحریریں ان کی اور ان کے ساتھیوں کی ہیں: ’’حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے تریاق الٰہی دوا خدا تعالیٰ کی ہدایت کے مطابق بنائی اور اس کا ایک بڑا جزو افیون تھا۔ یہ دوا کسی قدر اور افیون کی زیادتی کے بعد خلیفہ اول (حکیم نورالدین) کو حضور (مرزا قادیانی) چھ ماہ سے زائد تک دیتے رہے اور خود بھی وقتاً فوقتاً استعمال کرتے رہے۔‘‘ ( میاں محموداحمد خلیفہ قادیان مندرجہ اخبارالفضل ج۱۷ش۶ ص۱،۱۹جولائی۱۹۲۹ئ)