امام المناظرین فاتح قادیان الحاج حضرت مولانا ابوالوفاء ثناء اﷲ امرتسریؒ میں اس کی وضاحت موجود ہے۔
اس جگہ ہم نے صرف یہ دکھاناہے کہ تریاق القلوب میں تو شیخ کی پیشگوئی کو ان کا الہام لکھا۔ مگر یہاں قطعی لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔ خیر یہ تو مرزا قادیانی کی ایک معمولی اختلاف بیانی ہے جس کی سو دو سو نہیں ہزار کے قریب مثالیں میرے ناقص علم میں موجود ہیں جو رسالہ تہافۃ المرزا میں قلمبند ہوچکی ہیں۔ خدا نے توفیق بخشی تو یہ رسالہ بھی چھاپ دیاجائے گا۔ ربہ استعین علیہ توکلت والیہ انیب!
تریاق القلوب کے چند ماہ بعد
شربت شہتوت سے شربت انجبار
۲۷ستمبر۱۹۰۰ء کو اربعین نمبر۲ص۶، خزائن ج۱۷ص۳۵۳ پر اسی الہام یاآدم اسکن … الخ۔ کو لکھ کر ص۱۶پر اس کا ترجمہ یہ لکھا ہے: ’’اے آدم اے احمد، اے مریم، تو اور تیرے دوست اور تیری بیوی بہشت میں داخل ہو۔‘‘
اسی طرح اربعین نمبر۳ص۳۰پر مسطور ہے:
’’اے احمد اپنے زوج کے ساتھ بہشت میں داخل ہوجا۔ اے آدم اپنے زوج کے ساتھ بہشت میں داخل ہو۔ یعنی ہر ایک جو تجھ سے تعلق رکھنے والا ہے۔ گووہ تیری بیوی ہے یا دوست ہے نجات پائے گا اور اس کو بہشتی زندگی ملے گی اور بہشت میں داخل ہوگا۔‘‘
نوٹ معماری
لیجئے! یہاں نہ تین بیویوں کا ذکر نہ تین آئندہ واقعات کا تذکرہ۔ نہ ایک بیوی کا اشارہ نہ توام پیدائش کی خصوصیت نہ ہمشیرہ جنت بی بی کا مذاکرہ۔ صرف دنیا وآخرت میں بہشتی زندگی ملنے کا وعدہ ہے اور بس!
ہوچکی نماز مصلّیٰ اٹھائیے
یاددہانی
براہین احمدیہ میں بھی اسی کے لگ بھگ ترجمہ کیا تھا۔ اس کے بعد کئی ایک پینترے بدلے۔ براہین کے ترجمہ ومطلب کو بلا تفہیم حیرت کا ترجمہ قرار دے کر چالاک عطار کی طرح ایک