کی پیش گوئی بغیر شرط توبہ اور استغفار اور خوف کے بھی ٹل سکتی ہے۔‘‘ (تحفہ غزنویہ ص۵، خزائن ج۱۵ ص۵۳۵)معمار
تمام دنیا کی شہادت تو خیر بڑی بات ہے۔ مرزائی اصحاب یہود ونصاریٰ اور اہل اسلام ہندو، سکھ، بدھ مذہب کے پیروؤں میں سے صرف ایک ایک سو عالم کی تحریرات سے بھی اگر یہ ثابت کردیں تو ہم اس قول میں مرزاقادیانی کو جھوٹا کہنے سے علی الاعلان توبہ کرلیںگے۔
کذب نمبر:۱۷
’’انبیاء علیم السلام کے اتفاق سے زرد چادر کی تعبیر بیماری ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۰۷، خزائن ج۲۲ ص۳۲۰)
معمار
یہ بھی انبیاء پر جھوٹ ہے۔
کذب نمبر:۱۸
’’تمام نبیوں نے آخری زمانہ کے مسیح کو اس کے کارناموں کی وجہ سے (مسیح علیہ السلام سے) افضل قرار دیا ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۵۵، خزائن ج۲۲ ص۱۵۹)
معمار
اس جگہ تو مرزاقادیانی نے جھوٹوں کے بھی کان کترے ہیں۔ انبیاء کرام کے صحیح اور مستند اقوال دکھانے والے کو فی قول ایک روپیہ انعام۔
کذب نمبر:۱۹
’’قرآن شریف کی نصوص بینہ اس بات پر بصراحت دلالت کر رہی ہیں کہ مسیح اپنے اسی زمانہ میں فوت ہوگیا۔ جس میں وہ بنی اسرائیل کے مفسد فرقوں کی اصلاح کے لئے آیا تھا۔‘‘
( ازالہ اوہام ص۱۸۱، خزائن ج۳ ص۱۸۷)
معمار
اس قول کے کذب محض اور افتراء علی القرآن ہونے پر خود مرزاقادیانی کا مذہب دربارہ ’’قبر مسیح درکشمیر‘‘ ہی زندہ شاہد ہے۔
کذب نمبر:۲۰
’’احادیث میں ہے کہ مسیح موعود چھٹے ہزار میں پیدا ہوگا۔‘‘ (مفہوم رسالہ مسیح ہند میں ص۵۲)