کذب نمبر:۱۲
’’انبیاء گذشتہ کے کشوف نے اس بات پر قطعی مہر لگادی ہے کہ وہ مسیح موعود چودھویں صدی کے سر پر پیدا ہوگا۔ نیز یہ کہ پنجاب میں ہوگا۔‘‘ (اربعین نمبر۲ ص۲۳، خزائن ج۱۷ ص۳۷۰)
معمار
گذشتہ انبیاء پر یہ ’’سفید جھوٹ ہے۔‘‘ ثبوت دینے والا لائق صدہزار ستائش ہوگا۔
کذب نمبر:۱۳
’’نبیوں کا اس پر اتفاق تھا کہ مسیح موعود ساتویں ہزار کے سر پر ظاہر ہوگا۔‘‘
(لیکچر سیالکوٹ ص۸، خزائن ج۲۰ ص۲۰۸)
معمار
یہ بھی مثل سابق ایک بے ثبوت جھوٹ ہے۔
کذب نمبر:۱۴
’’ساتواں ہزار… آخری ہزار ہے… اس ہزار میں اب دنیا کی عمر کا خاتمہ ہے۔ جس پر تمام نبیوں نے شہادت دی ہے۔‘‘ (لیکچر سیالکوٹ ص۷، خزائن ج۲۰ ص۲۰۸)
معمار
انبیاء کی کوئی ایسی شہادت بسند معتبر موجود نہیں ہے۔
کذب نمبر:۱۵
’’میں وہی ہوں جس کے وقت میں اونٹ بیکار ہوگئے اور پیش گوئی ’’واذ العشار عطلت‘‘ پوری ہوئی۔ یہاں تک کہ عرب اور عجم کے اڈیٹران اخبار اور جرائد والے بھی اپنے پرچوں میں بول اٹھے کہ مکہ اور مدینہ کے درمیان جو ریل تیار ہورہی ہے یہی اس پیش گوئی کا ظہور ہے۔ جو قرآن وحدیث میں کی گئی تھی کہ جو مسیح موعود کے وقت کا یہ نشان ہے۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۲، خزائن ج۱۹ص۱۰۸)
معمار
عرب وعجم کے ان اخبار وجرائد کے مضامین کا حوالہ مطلوب ہے۔ جنہوں نے یہ لکھا تھا کہ ریل جو تیار ہورہی ہے یہ مسیح موعود کی علامت ہے۔
کذب نمبر:۱۶
’’یہ تمام دنیا کا مانا ہوامسئلہ ہے اور اہل اسلام اور نصاریٰ اور یہود کا متفق علیہ عقیدہ ہے کہ وعید