عبارات ہی دکھلادیں۔ جن میں نسخہ مرہم عیسیٰ بمعہ وجہ تسمیہ مقولۂ مرزا درج ہو تو ہم مرزاقادیانی کو اس معاملے میں راست گو مان لیںگے۔ کوئی جوان مرد احمدی ہے؟ کہ اپنے صادق نبی کو جھوٹ کے اس ناپاک داغ سے بچائے۔
بھائیو! جھوٹ بولنا معمولی سی بات نہیں ہے کہ ایک مدعی مسیحیت والہام کا اس سے ملوث ہونا نظر انداز کیا جائے۔ جھوٹ وہ مکروہ فعل ہے کہ بقول حضرت مرزاقادیانی ’’وہ کنجر جو ولد الزنا کہلاتے ہیں۔ وہ بھی جھوٹ بولتے ہوئے شرماتے ہیں۔‘‘ (شحنہ حق ص۶۰، خزائن ج۲ ص۲۸۶)
اندریں صورت ہمارے احمدی سجنوں پر اس وقت تک کھانا پینا حرام ہے جب تک کہ وہ اس بارے میں اپنے مسلمہ نبی کی پوزیشن کو صاف نہ کریں۔
کذب نمبر:۹
’’احادیث صحیحہ میں یہ فرمایا گیا کہ اس مہدی (بزعم خود، خود بدولت) کو کافر ٹھہرایا جائے گا۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۳۸، خزائن ج۱۱ ص۳۲۲)
کذب نمبر:۱۰
’’احادیث صحیحہ میں آیا تھا کہ وہ مسیح موعود صدی کے سرپر آئے گا۔ چودھویں صدی کا مجدد ہوگا۔‘‘ (ضمیمہ نصرۃ الحق ص۱۸۴، خزائن ج۲۱ ص۳۵۸)
معمار
ان احادیث صحیحہ کا پتہ دینے والے کو فی حدیث مبلغ پانچ صد روپیہ انعام ملے گا۔
کذب نمبر:۱۱
’’سو یہ عاجز عین وقت پر مامور ہوا۔ اس سے پہلے صدہا اولیاء نے اپنے الہام سے گواہی دی تھی کہ چودھویں صدی کا مجدد مسیح موعود ہوگا اور احادیث صحیحہ نبویہ پکار پکار کہتی ہیں کہ تیرھویں صدی کے بعد ظہور مسیح ہے۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۳۴۰، خزائن ج۵ ص۳۴۰)
معمار
جو صاحب صدہا اولیاء کے الہام بمع ان کے اسماء کے دکھائیںگے اور احادیث صحیحہ نبویہ کی نشان دہی فرمائیںگے۔ فی حوالہ ایک روپیہ انعام ان کی خدمت میں پیش کیا جائے گا۔ بصورت دیگر صرف کذب مرزا کا اقرار احمدیوں پر فرض ہوگا۔
بس اک نگاہ پہ ٹھہرا ہے فیصلہ دل کا