میں پہلے بھی عرض کرچکا ہوں اور پھر کہتا ہوں کہ مرزاقادیانی وہ واحد شخص ہیں۔ جنہوں نے مامور من اﷲ ہونے کا دعویٰ کیا اور ان کے معتقدین میں ان کی بعثت کے مقصد کے متعلق اختلاف ہے۔ لہٰذا یہ کام بہت مشکل ہو جاتا ہے کہ انسان مرزاقادیانی کے مقاصد بعثت کے متعلق ان کے مریدوں کے دو گروہوں میں کس گروہ کے استدلال کو صحیح تسلیم کریں۔ اندریں حالات میں صرف اس بات پر اکتفا کرتا ہوں کہ مرزاقادیانی کے ادّعائے نبوت وافکار دعویٰ نبوت کے متعلق دونوں قسم کے اقوال جمع کردوں۔ اس کے بعد یہ فرض احمدی جماعت لاہور اور مرزائی احباب قادیان پر عائد ہوگا کہ وہ اپنے رہنما کے دعویٰ کے متعلق قلم اٹھا کر مقاصد بعثت میں جو تضاد ہے اس کی تاویل کریں جو اصحاب اس بات کے قائل ہیں کہ مرزاقادیانی نے مدعی ہونے کا دعویٰ نہیں کیا۔ وہ ان کے دعاوی نبوت کی تردید میں دلائل پیش کریں اور جو اصحاب ان کے دعویٰ نبوت کے قائل ہوں وہ ان کے انکار کی مدلل تاویل پیش کر کے ممنون فرمائیں۔
مجھے اتنا اور عرض کرنے دیجئے کہ مرزاقادیانی کے جو مرید اس بات کے قائل ہیں کہ مرزاقادیانی نے دعویٰ نبوت نہیں کیا۔ ان کی تعداد بہت ہی تھوڑی ہے۔ چنانچہ اس خیال کے مؤید حضرات کے سردار مولانا محمد علی صاحب امیر جماعت احمدیہ لاہور اپنی کتاب تحریک احمدیت کے ص۳۰ پر اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ: ’’چنانچہ اسی (یعنی مرزاقادیانی مدعی نبوت تھے یا نہیں) بناء پر مارچ ۱۹۱۴ء میں جماعت احمدیہ کے دو گروہ ہوگئے۔ فریق اوّل یعنی اس فریق کا جو مسلمانوں کی تکفیر کرتا ہے اور آنحضرتﷺ کے بعد دروازہ نبوت کو کھلا مانتا ہے۔ ہیڈ کوارٹر قادیان رہا اور دسرے فریق نے اپنا ہیڈ کوارٹر لاہور میں قائم کیا۔ فریق قادیان کی قیادت اس وقت مرزا بشیر الدین محموداحمد صاحب کے ہاتھ میں ہے اور فریق لاہور کی مصنف کتاب ہذا کے ہاتھ میں اور اب یہ دونوں جماعتیں اپنے اپنے طور پر الگ الگ کام کررہی ہیں اور گو بلحاظ تعداد کثرت فریق قادیان کو حاصل ہے۔ لیکن اثر اور رسوخ کے لحاظ سے عام مسلمانوں میں فریق لاہور غالب ہے۔‘‘
ظاہر ہے کہ مسلمان جب مرزا قادیانی کے متعلق یہ فیصلہ کرنے بیٹھیں گے کہ مرزا قادیانی مدعی نبوت تھے یا نہیں تو وہ اکثریت کے قول کو اپنے لئے دلیل تسلیم کریں گے اور اقلیت کے معتقدات کو رد کرنے پر مجبور ہوں گے۔
قبل ازیں کہ میں مرزا قادیانی کے اقوال سے یہ واضح کرنے کی کوشش کروں کہ وہ مدعی نبوت تھے۔ میں ان کے ادّعائے نبوت سے انکار کرنے والوں کے سردار مولانا محمدعلی