(۴)’’انت منی بمنزلۃ ولدی‘‘ تو مجھ سے بمنزلہ میرے فرزند کے ہے۔ (حقیقت الوحی ص۸۶، خزائن ج۲۲ ص۸۹)
’’لم یلد ولم یولد‘‘ نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا ہے۔
(۵)’’انت منی وانا منک‘‘ تو مجھ سے ہے میں تجھ سے۔ (حقیقت الوحی ص۷۴، خزائن ج۲۲ ص۷۷)
’’لیس کمثلہ شیٔ وھو سمیع البصیر‘‘ اس کی ذات پاک کی مثل کوئی نہیں۔
(۶)قرآن شریف خدا کی کتاب اور میرے منہ کی باتیں ہیں۔ (براہین احمدیہ ص۵۲۲، حقیقت الوحی ص۸۴، خزائن ج۲۲ ص۸۷)
’’انا انزلناہ قرانا عربیا لعلکم تفلحون‘‘ اﷲ فرماتا ہے ہم نے اس قرآن عربی کو نازل فرمایا تاکہ تم فلاح حاصل کرو، نہ کہ مرزاقادیانی کے منہ کی بات ہے۔
(۷)’’یا احمدی انت مرادی‘‘ اے میرے احمد تو میری مراد ہے۔ (حقیقت الوحی ص۷۹، خزائن ج۲۲ ص۸۲)
’’ربنا لا تزغ قلوبنا بعد اذھدیتنا وھب لنا من لدنک رحمہ انک انت الوھاب‘‘ الٰہی ہمارے دلوں کو سخت نہ کر بعد ہدایت دینے کے اور بخش دے اپنی طرف سے ہمیں رحمت۔ تو ہی زبردست بخشنے والا مرادیں دینے والا ہے۔
(۸)’’لولاک لما خلقت الا فلاک‘‘ اگر مرزامیں تجھے پیدا نہ کرتا تو آسمان کو نہ پیدا کرتا۔ (حقیقت الوحی ص۹۹، خزائن ج۲۲ ص۱۰۲)
یہ شان سرور عالمﷺ میں متعدد طرق سے احادیث میں حاکم بافادۂ تصحیح عبداﷲ بن عباسؓ سے راوی ہیں۔ ’’اوحی اﷲ تعالیٰ الیٰ عیسیٰ ان آمن بمحمد وعرض ادرکہ من امتک ان یومنوا بہ فلولا محمد ما خلقت آدم ولا الجنۃ ولا النار ولقد خلقت العرش علی الماء فاضطرب فکتب علیہ لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ فسکن اﷲ‘‘ اﷲتعالیٰ نے عیسیٰ علیہ السلام کو وحی بھیجی۔ اے عیسیٰ ایمان لا محمدﷺ پر اور تیری امت سے جو لوگ اس کا زمانہ پائیں انہیں حکم کر