تذکیرات جمعہ |
|
خطبوں سے متعلق بالترتیب کچھ تفصیل کے ساتھ آپ حضرات کے سامنے بیان کی جائیں،تاکہ خطیب جب خطبہ دے تو ان مضامین کا خلاصہ ہمارےذہنوں میں آجائے۔اور باربار کے تکرار سے ہمارا ذہن بھی اسی طرح کا بن جائے اور اس کے مطابق زندگی گزارناہمارے لئے آسان ہوجائے۔ اوراس بارے میں ہمارے اشکالات اور اعتراضات اورخلجانات بھی دور ہوجائیں۔خطبۂ اولیٰ کا خلاصہ : خطبہ اولیٰ میں توعام وعظ و نصیحت کی باتیں ہوتی ہیں،اولاً مسنون خطبہ جو آپسے منقول ہےپڑھاجاتا ہے،جس میں اللہ پاک کی تعریف اور اللہ پاک سے استعانت ،طلبِ مغفرت اور اللہ پاک پر توکل،نفس اور برے اعمال کے شر سےاللہ کی پناہ چاہی جاتی ہے،پھر اللہ کی وحدانیت اور رسول پاک کی رسالت کی گواہی اور نبی پر درود مبارکہ پڑھاجاتا ہے،اس کے بعد لوگوں کو خطاب کرکے توحید کی تعلیم دی جاتی ہے،کیونکہ آدمی کی کامیابی کا مدارتوحید ہی پرہے،اسکے بغیر نہ عقائد کا اعتبار ہوتا ہے اور نہ اعمال کا۔اس کے بعد تقویٰ کا حکم ہوتا ہے،کیونکہ جب تک خوف ِخدا دل میں نہ آئے اس وقت تک عبادات اور طاعات پر عمل مشکل ہوتا ہے،اور منکرات اور محرمات سے بچنا مشکل ہوتا ہے۔سب سے بہترین کلام : اس کے بعد ظاہر ہے کہ آدمی کو دنیا میں زندگی گزارنا ہے تو زندگی گزارنے کے لئے اسے رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے کہ وہ کیسے زندگی گزارے ؟اورکن اصول وقواعد کے تحت وہ زندگی گزارے، تو بتایاجاتا ہے کہ سب سے بہترین چیزکلام اللہ ہے،فضیلت کے اعتبار سے بھی اور ہدایت اور رہنمائی کے اعتبار سے بھی۔سب سے بہترین اسوہ : لیکن اس کو بتانے کے لئے،اس کو سمجھانے کے لئے اور اس کے مطابق زندگی گزار نے کے لئے ایک نمونہ ،ایک اسوہ اورایک رہنما کی ضرورت ہوتی ہے،تو بتایاجاتا ہےکہ وہ بہترین رہنما، اور