تذکیرات جمعہ |
|
جمعہ اور عیدین کے آداب و احکام : یومِ جمعہ کی فضیلت اور جمعہ کے ترک سے متعلق چند احادیثِ مبارکہ اس سے پہلے ذکر کی گئیں ہیں،اس کے علاوہ کچھ شرائط ،سنن اور آداب ہیں جو جمعہ اور خطبۂ جمعہ کے لئے ضروری ہیں،اس لئے چند باتیں اس تعلق سے آپ کے سامنے پیش کی جارہی ہیں۔علماء نے لکھا ہے کہ جمعہ کےصحیح ہونے کے لئے چند شرطیں ہیں:صحتِ جمعہ کے شرائط : (۱)بڑی آبادی کا ہونا۔ دیہات میں جمعہ فرض نہیں ہے۔اوراس کی حد میں فقہاء کا اختلاف ہے،لیکن ان سب کا خلاصہ یہ ہے کہ جہاں روزِ مرہ کی ضروریات پوری ہوتی ہوں،دوکانیں وغیرہ موجود ہو ں، اور حکومت کا ایسا نظام بھی ہو جس سے مظلوم کے لئے مدد حاصل کی جاسکتی ہو،اور عام طور پر یہ سہولتیں تقریباًتین ہزار کی آبادی میں مہیا ہوجاتی ہیں اس لئے اتنی بڑی تعداد کسی جگہ ہوتو وہاں جمعہ قائم کرسکتے ہیں،اور اگر اس سے کم آبادی ہوتو وہاں جمعہ قائم نہیں کرسکتے،وہاں کے لوگوں کو ظہر اداکرنا ضروری ہوگا۔ ’’عَنْ اَبِيْ حَنِيفَةَ اَنَّهٗ بَلْدَةٌ كَبِيْرَةٌ فِيْهَا سِكَكٌ وَاَسْوَاقٌ وَلَهَا رَسَاتِيْقُ وَفِيْهَا وَالٍ يَقْدِرُ عَلٰى اِنْصَافِ الْمَظْلُوْمِِ مِنَ الظَّالِمِ بِحِشْمَتِهٖ وَعِلْمِهٖ أَوْ عِلْمِِ غَيْرِهٖ يَرْجِعُ النَّاسُ اِلَيْهِ فِيْمَا يَقَعُ مِنَ الْحَوَادِثِ وَهٰذَا هُوَ الْأَصَحُّ ‘‘(رد المحتار:۳؍۸) (۲)حاکم یا اس کے قائم مقام کا ہونا۔(اور جہاں حاکم وغیرہ نہ ہوں تو مسلمانوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ کسی خطیب وغیرہ کو جمعہ کے لئے مقرر کریں۔(رد المحتار:۱؍۵۴۰)