تذکیرات جمعہ |
|
انسانوں کے ساتھ خاص نہیں ہےبلکہ جانورں میں بھی مطلوب ہے،اگرکسی کے گھر میں بلی ہو یا پنجرے میں پرندہ ہوتو اس کے ساتھ بھی حسن سلو ک کا حکم ہے۔اس کی دیکھ بھال کا حکم ہے،اوران کے ساتھ حسن سلوک نہ کرنے پروعید ہے،ایک حدیث میں نبی نے ارشاد فرمایا کہ ایک عورت نے بِلی کو پانی نہیں پلایا،اور اسی پیاس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی،اللہ پاک نے اس بِلی کے ساتھ حسن سلوک نہ کرنے پراس عورت کو جہنم میں بھیج دیا۔(صحیح بخاری:کتاب المساقاۃ:2365)قتل اور جانوروں کے ذبح میں بھی احسان کاحکم ہے : ہر چیز میں اللہ نے احسان رکھ دیا ہے،حتٰی کہ قتل میں اورذبیحہ میں بھی۔حضرت شداد بن اوس سے روایت ہے: ’’اِنَّ اللہَ كَتَبَ الْاِحْسَانَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ فَاِذَا قَتَلْتُمْ فَاَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ وَاِذَا ذَبَحْتُمْ فَاَحْسِنُوا الذَّبْحَ و ا لْيُحِدَّ اَحَدُكُمْ شَفْرَتَهٗ فَلْيُرِحْ ذَبِيْحَتَهٗ‘‘ (صحیح مسلم:کتاب الصید والذبائح:۵۱۶۷) بے شک اللہ پاک نے احسان لکھ دیا ہے ہر چیز میں،جب تم کسی کو قصاص یا حد کے طور پرقتل کرو تواچھے طریقے پر قتل کرو،اور جب تم ذبح کرو تو اچھے طریقے پر ذبح کرو،اور چاہیے کہ تم اپنی چھری کو تیز کرلو اور اپنے ذبیحہ کو آرام پہنچاؤ۔احسان کے دس فضائل : احسان کی بہت ساری فضیلتیں اللہ پاک نے قرآن مجید میں بیان فرمائی ہیں،ان میں سے ایک یہ ہے کہ جو بندہ دوسروں کے ساتھ احسان کرتا ہے تو اللہ پاک بھی اس کے ساتھ احسان کرتے ہیں،اسی وجہ سے فرمایا: ’’هَل جَزَاءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ‘‘(الرحمن:۶۱) کیا احسان کا بدلہ احسان کے علاوہ کچھ اور ہوسکتا ہے؟