تذکیرات جمعہ |
|
بے شک عثمان اللہ اور اس کے رسول کے کام سے گئے ہوئے ہیں، پھر آپنے اپنا ایک ہاتھ دوسرے ہاتھ پر مارا اور فرمایا کہ یہ بیعت عثمانکی طرف سےہے پس رسول اللہ کا ہاتھ جو عثمان کی طرف سے بیعت کے لیے تھا لوگوں کے ہاتھوں سے بہتر تھا۔تینوں خلفاء کیلئے خلافت کی پیشین گوئی : حضرت ابوبکرہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہسے کہا کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے: ’’ كَأَنَّ مِيْزَانًا نَزَلَ مِنَ السَّمَاءِ فَوُزِنْتَ اَنْتَ وَاَبُوْ بَكْرٍ فَرُجِحْتَ اَنْتَ وَوُزِنَ اَبُوْ بَكْرٍوَ عُمَرُ فَرُجِحَ اَبُوْ بَكْرٍ وَوُزِنَ عُمَرُ وَعُثْمَانُ فَرُجِحَ عُمَرُ ثُمَّ رُفِعَ ‘‘(سنن ابوداود:کتاب السنۃ:۴۶۳۷) گویا ایک ترازو آسمان سے اتری اور آپاور ابوبکر تو لے گئے تو آپ کا وزن زیادہ رہا، ابوبکرو عمر تولے گئے تو ابوبکرکا وزن زیادہ رہا، اور عمراورعثمان تولے گئے تو عمرکا وزن زیادہ رہا، پھر وہ ترازو اٹھالی گئی۔ اس خواب کو سن کر رسول اللہرنجیدہ ہوئے اور فرمایا: ھٰذِہٖ خِلَافَۃُ نُبَوَّۃٍ ثُمَّ یُوْتِی اللہُ الْمُلَکَ مَنْ یَشَاءُ۔ یہ خلافت ِنبویہ ہے، اس کے بعد اللہ جس کو چاہے گا بادشاہت دےگا۔ اس کے بعد حضرت علیکے چند فضائل پیش ہیں۔فضائلِ حضرت علی :حضرت علیکا رتبہ : حضرت سعد بن ابی وقاص سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے حضرت علی سے فرمایا : اَمَا تَرْضٰى أَنْ تَكُوْنَ مِنِّىْ بِمَنْزِلَةِ هَارُوْنَ مِنْ مُوْسٰى ‘‘(صحیح بخاری:فضائل الصحابۃ،۳۷۰۶) کہ تم میری طرف سے اس مرتبہ پر ہو جس مرتبے پر ہارون موسیٰ کی طرف سے تھے مگر بات یہ ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔