تذکیرات جمعہ |
|
عید کے دن تکبیرات کا اہتمام کریں : آیتِ مبارکہ میں ایک حکم یہ ارشاد فرمایا: ’’وَلِتُكَبِّرُوا اللَّهَ عَلیٰ مَا هَدَاكُمْ ‘‘ کہ اللہ پاک نے جو ہدایت دی اس بنیادپر اللہ کی بڑائی بیان کرو۔ یہاں بڑائی کرنے سے مراد عید کے دن اللہ کی بڑائی بیان کرنا مقصود ہے،صاحب روح المعانی نے لکھا ہے: ’’ اَلْمُرَادُ بِهِ التَّكْبِيْرُ يَوْمَ الْعِيْدِ ‘‘(روح المعانی:۲؍۱۳۰) ہم جو عید کی نماز پڑھتے ہیں اس میں بھی اللہ پاک ہی کی بڑائی بیان کی جاتی ہے خاص طور پر اس میں کچھ تکبیرات کا اضافہ کیاجاتا ہے،ہمارے نزدیک چھ تکبیرات زائد ہوتے ہیں،پہلی رکعت میں تین اور دوسری رکعت میں تین،پہلی رکعت میں تین تکبیرات قرأت سے پہلے ہوتی ہیں،اور دوسری رکعت میں قرأت کے بعد رکوع میں جانے سے پہلے۔ اور یہ تکبیرات اور بڑائی کا اظہارصرف نمازکی حد تک خاص نہیں ہے،بلکہ یہ تکبیرات عیدین کے خطبوں میں بھی پڑھنے کا حکم ہے،اور خطبوں کے علاوہ عید کی نماز کیلئے آتے اور جاتے وقت بھی پڑھنے کا حکم ہے۔البتہ عیدالاضحیٰ میں تکبیرات کا زور سے کہنا مسنون ہے، بازاروں میں، گلی کوچہ میں مسلمان زور زور سے اللہ اکبرکہیں، اورعید الفطرکے موقع پر آہستہ کہیں۔تکبیرات کا حکم کیوں؟ سوال یہ ہے کہ اللہ کی بڑائی کیوں کی جائے؟وہ اس لئے کہ اللہ نے ہدایت سے نوازا،کس چیز کی ہدایت سے نوازا؟وہ ہدایت ہے ا حکامِ الٰہی پرعمل پیرا ہونے کی ہدایت، اللہ کے منشا کے مطابق اور حضورپاککی تعلیمات کےمطابق چلنے کی ہدایت، بالخصوص روزوں کی ادائیگی کی ہدایت،قرآنِ پاک اور ذکر و اوراد کی ہدایت، تراویح اور تہجد کی ہدایت ،یہ بہت بڑی نعمت ہے کہ ہم کو ان کی ہدایت ملی اور اس کی توفیق ملی،اس بنیاد پر اللہ پاک حکم دے رہے ہیں کہ میری بڑائی بیان کرو۔