تذکیرات جمعہ |
|
اللہ ہی کی عبادت کیوں؟ کیونکہ بندگی ان کا حق ہے،اور ہم کو بندگی ہی کے لئے پیدا کیا گیا،اور اسی نے ہم کو پیدا کیا ہے، کسی اور نے نہیں،اور وہی ہمارا مالک ہے،سب اسی کی ملکیت میں ہیں،اور ہمارے جسم کے ذرہ ذرہ کا وہ مالک ہے،ہم کو ہمارے ماں باپ نے نہیں خریدا ہے،بلکہ اس ذات نے ہم کو پیدا کیا ہے: ’’ أَأَنْتُمْ تَخْلُقُوْنَہٗ أَمْ نَحْنُ الْخَالِقُوْنَ‘‘(الواقعہ:59) تو آدمی تم بناتے ہو یا (اس کے) بنانے والے ہم ہیں؟ بتاؤ جب تم رحم مادر میں منی ٹپکاتے ہو تو تم پیدا کرتے ہو یا ہم پیدا کرتے ہیں؟تم کو کیا پتہ کہ پیٹ میں کیا ہورہا ہے؟ بچہ دانی میں کیا ہورہا ہے؟ نہ عورت کو پتہ ہوتا ہےاورنہ مرد کو،پھراس سے اللہ پاک ایک انسان کو وجود بخشتے ہیں،وجود دینے کے بعد پھراس کو باقی رکھتے ہیں،اور ہرہر لمحہ ہزاروں نعمتوں سے نوازتے رہتےہیں،جسم کا ہر ہرذرہ،خون کا ہر قطرہ ،ہر ہررگ،گوشت اور پوست کا ہر ہر ذرہ ،ہڈی،دل اور دماغ پٹھےہر ہر چیز اور ان سب کا نظام اپنے وجود میں اپنی بقا میں اپنے نفع میں اور نقصان سے حفاظت میں اللہ کا محتاج ہوتا ہے،جسم اسی کا ہے،مال اسی کا ہے،ساری نعمتیں اسی کی ہیں،سارے احسانات اسی کے ہیں،کوئی چیز حقیقۃکسی انسان کی نہیں۔پنجِ الوہیت : سب کے خالق اور مالک اللہ ہیں،اور سب کے حاکم اور رب اللہ ہیں، اور جس ذات میں یہ صفات ہوں وہی لائق عبادت اور لائق استعانت ہوتی ہے،اسی لئے اللہ ہی لائقِ عبادت ہے،اسی لئے مدد اور استعانت بھی اسی سے چاہنا چاہئے۔ان پانچ چیزوں کو صوفیہ کی اصطلاح میں پنج الوہیت کہتے ہیں،اسی لئے اس کی نافرمانی جائز نہیں ہے۔بچپن ہو یاجوانی،ادھیڑ عمر ہویا بڑھاپا،بیماری ہو یا تندرستی ،خوشی ہو یاغم اسی کے حکم کو ماننا پڑے گا،اور اس کے حکم سے سرِ مو انحراف اس کے ساتھ ظلم ہوگا۔