تذکیرات جمعہ |
|
لگتے ہیں،اور بعض لوگ کہتے بھی ہیں کہ یہ بہت کم ہیں،اگرآپ کو کم لگ رہے ہیں تو زیادہ دے دیں،تاکہ غریب کے لئےکچھ اور وسعت ہوجائے،لیکن یہ ضروری ہے کہ شریعت کی جو لمٹ ہے اس میں کمی نہ آنے پائے۔غیر منصوص اشیاء کے صدقۂ فطر کا حکم؟ اگر گیہوں کے علاوہ دوسری غیر منصوص چیزوں کے ذریعہ صدقۂ فطر ادا کررہے ہیں تب بھی نصف صاع گیہوں یا ایک صاع جو یعنی پونے دو کلو گیہوں وغیرہ کی قیمت میں جو چیز جتنی آئے اس کو لے کر صدقہ کردیاجائے۔اس غیر منصوص چیز کے پونے دو کلو ہونےکایا اس کی قیمت کا اعتبار نہیں ہوگا۔(در مختار:۲؍۳۶۴)صدقۂ فطر اتنا کم کیوں؟ اب سوال یہ ہے کہ یہ اتنا کم کیوں ہے؟تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ اللہ پاک ہی کو معلوم ہے دوسری بات یہ ہے کہ اللہ پاک اس میں بندوں پر شفقت چاہتے ہیں کہ کچھ مالی خرچ کرواکران کی عبادت کو صاف ستھرا کردیاجائے،اور اس کو ڈیکوریٹ کردیاجائے،اور یہ بھی خالص اللہ کی مہربانی ہے۔ تیسری بات یہ ہے کہ ہم نے جو مہینہ بھرعبادت کی ہے،ظاہر ہے کہ اس میں کچھ کوتاہیاں ہوجاتی ہیں،اور کچھ خامیاں رہ جاتی ہیں،اور ان کی تلافی کی اور ان کو صاف ستھرا کرنے کی ضرورت ہوتی ہےاور ظاہر ہے کہ امیر ہوں یا غریب سب نے اس فریضہ کو انجام دیا ہے،اور سب کو اپنی کوتاہیاں دور کرنے کی ضرورت ہے،اگر زیادہ مقدار متعین کردی جاتی توغرباء اس کو ادا نہ کرپاتے،اس لئے تھوڑی سی مقدار متعین کردی،تاکہ سب اس کو ادا کرسکیں،امیر بھی اور غریب بھی،اور کسی پربوجھ بھی نہ ہو،اور سب کی عبادتوں کی تطہیربھی ہوجائے۔ نیز اس کا ایک مقصد غرباء اور فقراء کی مدد اور نصرت بھی ہے،اور جو غریب اپنی غربت کی بنیاد پر عید کی خوشی میں شامل نہ ہوسکتے ہوں توان کی کچھ مددبھی ہوجائے جس سے ان کا