تذکیرات جمعہ |
|
(۱۷)دورانِ خطبہ عصا ہاتھ میں لینا۔لیکن نہ لینے والے پر ملامت کرنا لعن طعن کرنا صحیح نہیں ہے۔ (۱۸) خطبہ میں خلفاءِ راشدین اور حضرات صحابہ کا ذکر کرنا۔(فتاویٰ ہندیہ:۱؍۱۴۶ و ۱۴۷،والبحر الرائق:۲؍۱۶۰،ورد المحتار:باب الجمعۃ،۶؍۱۲۸)خطبہ کے مکروہات اور خلافِ ادب امور : خطبہ میں چند امور مکروہ اور خلافِ ادب ہیں،جن سے خطیب حضرات اور سامعین کو بچنا چاہیئے،وہ یہ ہیں: (۱)بغیر طہارت کے خطبہ دینا۔ (۲)بلا عذر بیٹھ کر خطبہ دینا۔ (۳)قبل رخ ہوکر خطبہ نہ دینا۔ (۴)غیر عربی میں خطبہ دینا۔ (۵)دونوں خطبوں کے درمیان نہ بیٹھنا۔ (۶)خطبہ کے دوران بات کرنا چھینک کا جواب دینا،یا خطبہ سننے کے علاوہ دیگر امور کی طرف متوجہ ہونا۔حتی کہ کسی کو اپنی زبان سے تک روکنا منع ہے،ہاں اگر اپنے ہاتھ سے یا سر سے یا آنکھوں سے اشارہ کے ذریعہ روکے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ (۷)دورانِ خطبہ لوگوں کا بلند آواز سے درود شریف پڑھنا۔ (۸)قرأتِ قرآن کا ترک کرنا۔ (۹)طویل خطبہ دینا۔ (۱۰)خطبہ کے دوران امام کابات کرنا،ہاں امر بالمعروف یا نہی عن المنکر ہو تو کوئی حرج نہیں۔ (۱۱)دورانِ خطبہ دعا میں ہاتھ اٹھانا۔ (۱۲)امام کے قریب ہونے کے لئےلوگوں کی گردنوں کو پھلانگنا۔