تذکیرات جمعہ |
|
پڑھ سکتا، قرآن کو ہاتھ نہیں لگا سکتا ، اس مثال سے یہ بات واضح ہوتی ہےکہ منکر شریعت کی نظر میں برا ہوتا،چاہے وہ ہماری سمجھ میں نہ آئے۔منکر میں علماء کا اختلاف نہیں ہوتا : منکر کے بارے میں ایک اور بات ذہن میں رکھیں کہ منکر کے بارے میں علماء کا اختلاف بھی نہیں ہوتا،وہ متفق علیہ ہوتا ہے،اگر اس میں علماء کا اختلاف ہوجائے تو پھر وہ منکر کی فہرست میں داخل نہیں ہوتا،اگر کوئی کہتا ہے کہ منکر ہے ، اور کوئی کہتا ہے کہ منکر نہیں ہے تو پھر وہ منکر کے زمرہ میں نہیں آتا،منکر میں علماء کا اتفاق ہوتا ہے،جیسےزوال کے وقت نماز پڑھنا منکر ہے، سورج نکلتے وقت نماز پڑھنا منکر ہے، سورج ڈوبتے وقت نماز پڑھنا منکر ہے ، عید کے دن روزہ رکھنا منکر ہے،کیونکہ سب اس پر متفق ہیں،اور ساتھ ہی یہ ایسا منکر ہے کہ اگر ہمیں شریعت نہیں بتاتی تو ہم کو اس کا منکر ہونا بھی معلوم نہیں ہوتا، اس کا منکر ہونا شریعت کے بتانے سے ہی ہمیں معلوم ہوا، اس سے پتہ چلاکہ منکر وہ ہوتا ہے جو شریعت کی نظر میں برا ہوتا ہے،کبھی تو وہ ہماری سمجھ میں آجاتا ہے اور کبھی ہماری عقل اور فہم اسے سمجھ نہیں پاتی۔ناجائز پر اتفاق بھی منکر میں داخل ہے : بعض دفعہ لوگ کسی بات پر متفق ہوجاتے ہیں،لیکن وہ شریعت کی نظر میں منکر ہوتا ہے، ان کے اتفاق کی وجہ سےوہ منکر منکر ہی ہوتاہے،علماء کبھی منکر پر اتفاق نہیں کرتے،لیکن لوگ کرلیتے ہیں،اس لئے اگر لوگ کسی ناجائز چیز پر اتفاق کرلیں تو وہ منکر ہی ہوگا۔ان کے اتفاق کا کائی اعتبار نہ ہوگا،بلکہ ان کا اتفاق ہی منکرہوگا۔ناجائز چیز میں حمایت بھی منکر میں داخل ہے : ایسے ہی ناجائز چیز میں حمایت بھی منکر میں شامل ہے، انتشارکے خوف سے کسی کی حمایت بھی منکر میں شامل ہے، اس لئے ناجائز چیز میں حمایت جائز نہیں ہے ،جائز چیز میں حمایت ہوتی