تذکیرات جمعہ |
|
ہے،اپنے معبود کی نافرمانی کرتا ہے،اور ستر سال نافرمانی کرنے کے بعدصرف ایک مرتبہ زبان سے کلمہ شہادت ادا کرتا ہے تو اس کےستر سالہ کفر و شرک کے گناہ دھل جاتے ہیں،اور اس کی سابقہ زندگی بے غبار اور آئینہ کی طرح گناہوں سے صاف شفاف ہوجاتی ہے،حدیث میں ہے:’’أَنَّ الْاِسْلاَمَ يَهْدِمُ مَا كَانَ قَبْلَهٗ‘‘کہ اسلام پچھلےسارے گناہ معاف کردیتا ہے،اسلام لانے کے بعد کسی چیز کا مؤاخذہ نہیں، نہ نماز کا ،نہ روزے کا، نہ زکوٰۃ کا ،نہ حج کا۔چھوٹی ہوئی نمازوں کی قضاء ضروری ہے : اسی پر قیاس کرکے بعض لوگ کہتے ہیں کہ جو نمازیں چھوٹ جائیں ان کی قضا نہیں ہے، حالانکہ یہ غلط ہے،کیونکہ غیر مسلم اسلام سے پہلے احکام کا ذمہ دار نہیں ہوتا،جب تک وہ اسلام قبول نہیں کرتااس سے صرف اسلام کا مطالبہ ہے،نماز ،روزہ وغیرہ کا اس سے مطالبہ نہیں ہے،چونکہ اسلام سے پہلے وہ ان احکام کا مکلف نہیں ہوتا اس لئے اسلام کے بعد ان چیزوں کا اس سے مطالبہ بھی نہیں ہے،اور مسلمان کے ذمہ نماز،روزہ، زکوۃاور حج فرض ہوتےہیں،اس لئے ان کے چھوٹنے پر اس کی ادائیگی بھی مسلمان پرضروری ہوتی ہے، جتنی نمازیں چھوٹ جائیں ان کی قضا ضروری ہے، جتنے روزے چھوٹ جائیں ان کی قضا ضروری ہے،جتنے سال کی زکوٰۃ ادا نہیں کی اتنی ادا کرنا ضروری ہے،یہی وجہ تھی کہ حضور پاک کی ایک مرتبہ نمازفوت ہوگئی تو آپ نے اس کی قضا فرمائی، آپ کی نماز کہاں فوت ہوتی! وہ تو اللہ کی طرف سے فوت کروائی گئی تاکہ امت کو پتہ چلے کہ چھوٹی ہوئی نمازوں کی قضا ضروری ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کو پتہ ہے کہ ایسے بے ہودہ بھی اس امت میں پیدا ہونے والے ہیں جو چھوٹی ہوئی نمازوں کو معاف سمجھیں گے۔تسبیح،تحمید اور تکبیر کی فضیلت : بہر حال زبان میں کتنی نزاکت ہے،اور زبان کتنی اہمیت کی حامل ہے کہ اس کے ایک چھوٹے سے بول کی اہمیت کا اندازہ کرنابھی مشکل ہے،ایک حدیث میں آپ نے فرمایا: