تذکیرات جمعہ |
|
احکام کو یاد رکھاجائے، حضرت سعید بن جبیر نے ذکر اللہ کی تفسیر اطاعت اورفرمانبرداری سے کی ہے، وہ فرماتے ہیں:’’مَنْ لَمْ یُطِعْہُ لَمْ یَذْکُرْہُ وَاِنْ اَكْثَرَ التَّسْبِيْحَ وَالتَّهْلِيْلَ وَقِرَاءَةَ الْقُرْآنِ‘‘ (تفسیر قرطبی:۲؍۱۶۶)یعنی جس نے اللہ تعالیٰ کے احکام کی پیروی نہ کی اس نے اللہ کو یاد نہیں کیا اگرچہ ظاہر میں اس کی تسبیح، تہلیل اور قراۃ قرآن کتنی بھی ہو۔احکامِ الٰہی پر عمل نہ ہوتو ذکر و تسبیح کے باوجود انسان گنہگار ہے : ایک حدیث میں آپنے فرمایا: ’’ مَنْ اَطَاعَ اللّٰهَ فَقَدْ ذَكَرَ اللّٰهَ وَاِنْ اَقَلَّ صَلَاتَهٗ وَصْومَهٗ وَصَنِيْعَهٗ لِلْخَيْرِ وَمَنْ عَصَى اللہَ فَقَدْ نَسِيَ اللہَ وَاِنْ كَثُرَ صَلَاتُهٗ وَصَوْمُهٗ وَصَنِيْعُهٗ لِلْخَيْرِ‘‘ جس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی اس نے اللہ کو یاد کیا، اگرچہ اس کی نفل نماز، روزہ وغیرہ کم ہوں اور جس نے احکام خداوندی کی خلاف ورزی کی اس نے اللہ کو بھلا دیا اگرچہ (بظاہر ) اس کی نماز روزہ ،تسبیحات وغیرہ زیادہ ہوں۔نماز کا مقصد : اور جتنی عبادتیں ہیں وہ بھی اللہ کی یاد کے لئے ہیں،جیسے نماز کے بارے میں اللہ پاک نے فرمایا:’’وَاَقِمِ الصَّلوٰۃَ لِذِکْرِیْ‘‘(طہ:۱۴)نماز کو قائم کرو میرے ذکر کیلئےاور میرے دھیان کیلئے، یعنی نماز سے یہ کیفیت پیدا کرلو کہ میں تمہیں یاد ہوجاؤں،اور ہرجگہ تم مجھ کو یاد رکھ سکو، اب آپ دیکھیں کہ اللہ کی یاد کتنی اہم چیز ہے!نماز جیسی عظیم عبادت بھی اس کی یاد دلانے کے لئے ہے۔تو اطاعتِ الٰہی اصل ہے،لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ تسبیح ،تہلیل اورتحمید کو چھوڑ دیاجائے،وہ بھی بہت بڑی چیز ہے،بہت اہم چیز ہے،اس کے بھی بہت سے فوائد ہیں،اسی وجہ سے قرآن پاک میں اللہ پاک نے فرمایا: ’’وَلَذِكْرُ اللَّهِ أَكْبَرُ‘‘(العنکبوت:۴۵) اور الله کی یاد اور اس کا ذکربڑی چیز ہے۔