تذکیرات جمعہ |
|
چولہاجل جائےاور اپنے لئے وہ کچھ انتظام کرلیں ،اس لئے ایک مختصر سی مقدار متعین کی،تاکہ دینے والے کو بھی حرج نہ ہو اور غریب کی ضرورت بھی پوری ہوجائے،اور عید کی خوشیوں میں وہ بھی شریک ہوجائے۔صدقۂ فطر کب واجب ہوتا ہے؟ ایک مسئلہ یہ ہے کہ صدقۂ فطر کب واجب ہوتا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ عید کے دن صبح صادق کے ہوتے ہی صدقۂ فطر واجب ہوجاتا ہے،اور بہتر یہ ہے کہ عیدکی نماز ادا کرنے سے قبل ہی اس کو اداکردیں، اور رمضان میں دینا بھی صحیح ہے،لیکن اگر کوئی رمضان میں یا عید سے قبل اس کو ادا نہ کیا ہوتو عید کے بعد اس کو ادا کردے۔عید گزرنے سے وہ ساقط نہیں ہوگا۔زکوۃ اورصدقات کا اولین مصرف : اور اس کو خرچ کرنے میں اولاًاپنے خاندان کے غریب رشتہ داروں کو ترجیح دے،اس کے بعد غیروں میں اس کو تقسیم کرے، بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہاں زکوٰۃ و صدقات کا مصرف نہیں ہے،حالاں کہ یہاں بھی اس کا مصرف ہے،جو آدمی صاحبِ نصاب نہیں ہے،یا مقروض ہے ،یا بیمار ہے یا اسٹوڈنٹ ہے اور فیس کی ادائیگی کے لئے پیسے نہیں ہیں اس قسم کے سب لوگ اس کا مصرف ہیں،یہ اور بات ہےکہ کچھ لوگ اس کو لینا پسند نہیں کرتے ہیں،غرض اس کا اولین مصرف رشتہ دار ہوتے ہیں،اس کے بعد دوسرے لوگ اس کے حق دار ہوتے ہیں۔صدقۂ فطر کی ادائیگی میں غریب کا احترام ملحوظ رکھیں : صدقہ فطر کی ادائیگی میں ایک بات یہ ذہن میں رکھیں کہ اس کو ادا کرتے وقت اس غریب کی تحقیر کا خیال بالکل نہ لائیں،بلکہ پورے ادب و احترام کے ساتھ اس کو ادا کریں،ایک بزرگ فرمایا کرتے تھے کہ مسجد نماز کا مصلی ہے، نماز پڑھنے کی جگہ ہے ،اس لئے وہ قابلِِ احترام ہے ، ایسے ہی زکوۃ اور صدقہ کا مصلیٰ غریب ہے،اس لئے وہ بھی قابل احترام ہے،اس لئے اس کا بھی