تذکیرات جمعہ |
|
ہو اورصحابہ کے بارے میں ہم تنقید کرنے لگیں اور ان پر اعتراضات کرنے لگیں تو یوں سمجھ لیجئے کہ اس وقت سے ہمارے ایمان اور دین کا تنزل شروع ہوگیا،اس زمانے میں جن لوگوں نے فتنے کی بنیاد ڈالی ہےانہوں نے یہیں سے شروعات کی ہے کہ صحابہ کی عظمت ذہن سے مٹائی جائے، علماء کی عظمت لوگوں کے ذہنوں سے نکالی جائے، کیونکہ یہی دین کے ستون اور علم بردار ہیں،انہیں کے ذریعہ دین لوگوں تک پہنچا ہے،اس لئےاگر ان ستونوں ہی کو ہٹا دیاجاے تو پھر دین کی عمارت منہدم ہوجائے گی،دین کمزور پڑ جائے گا،اورپھر فتنہ پھیلانا اور امت میں ضلالت اور گمراہی پیداکرنا اور امت کو غلط راستے پر ڈالنا آسان ہوجائے گا ۔ایمان کی سلامتی اسلاف کو تھامنے میں مضمرہے : کیونکہ غلط راستہ پر آدمی اسی وقت چلتا ہے جب اسلاف کے راستے کو چھوڑدیتاہے، جب تک سلف کے راستے پر رہےگااس وقت تک غلط راستے پر نہیں جائیگا، کیونکہ سلف کا راستہ سیدھا راستہ ہے،جن لوگوں کے ذریعہ دین ہم تک پہنچا ہے اور جس راستے کوہم اپنائے ہوئےتھے اگر اسی راستے کو ہم چھوڑ دیں گے اور ان پر اعتماد نہیں کریں گے تو ظاہر ہے کہ ہمارے دین اور اسلام کی بنیاد ہی ختم ہوجائے گی،اور ہم کیسے اپنے دین اور اسلام کی عمارت کھڑی کرپائیں گے، بعض لوگوں نے اسی مقصد سے کتابیں لکھیں، لوگ اس کو سمجھتے نہیں ہیں کہ اس طرح کی کتابوں کے لکھنے کا کیا مقصد ہے؟اور کیا ریزن ہے؟اس سےدر اصل امت میں پھوٹ ڈالنااور امت کو غلطی کے راستے کی کنجی دینامقصود ہوتا ہے۔آیتِ مبارکہ کی جامعیت : پھر اخیر میں ایک آیت پڑھ کر خطبہ ختم کیاجاتا ہے،جس کی میں نے ابتداء میں تلاوت کی ہے،وہ بہت ہی عجیب و غریب آیت ہے،اور قرآن پاک کی سب سے جامع اور اہم آیت ہے،اس آیت میں پورے دین کو سمیٹا گیا ہے، شریعت کے سارے مامورات اور سارے منہیات کو یہ شامل ہے، اوراسلام کےخلاصہ کے طور پر اوربریفنگ(Briefing) کے طور پر مسلمانوں کے ذہن میں اس آیت کا ترجمہ اور اس کا مضمون رہنا چاہیئے، ایک مسلمان کوبحیثیت