تذکیرات جمعہ |
|
ذریعہ اس کو ثابت نہیں کیا جاسکتا،اگر اس میں قیاس اور اجتہاد سے کام لیا جائے تو وہ محض گمراہی،ضلالت اورقرآن و حدیث پر عمل کے بجائے خواہشات اور نفس کی پیروی ہے،اس لئے جو ظہر کا وقت ہے وہی جمعہ کا بھی وقت ہے،اس لئے وقت سے پہلےخطبہ دینا یا جمعہ پڑھنا جائز نہیں ہے۔ لوگوں نے آج دین کا کھیل اور تماشہ بنا رکھا ہے،دین کے تعلق سے بالکل بے لگام ہوچکے ہیں،اللہ اور اس کے رسول کےاحکام کو اغراض دنیویہ کی خاطر ٹھکرا رہے ہیں،گمراہی اور ضلالت کومذہب کا رنگ دے کر امت میں انتشار پیداکررہے ہیں۔اس طرح گویا وہ دین اور شریعت کو چیلنج کرکے نفس پرستی اور دنیا پرستی کی بنیاد پر بگاڑ اور امتِ مسلمہ میں تفرقہ پیدا کررہے ہیں۔اللہ پاک اس ضلالت اور گمراہی سے ہم سب کی حفاظت فرمائے۔مسئلۂ جمع بین الصلاتین : اسی طرح ایک اور گمراہی یہ پھیلائی جارہی ہے کہ لوگ نمازِ ظہر اور جمعہ کی ادائیگی کے بعد فوراًعصر کی نماز ادا کررہے ہیں،یہ بھی ایک بہت بڑی گمراہی ہے۔آج اس حقیر سی دنیا اور اس کے مال و دولت کے پیچھے اپنے اعمال کو بگاڑاجا رہا ہے اور اپنی آخرت کو سنوارنے کے بجائے خراب کیاجارہا ہے،اور اپنی ملازمت اور جاب(Job) کے بہانے نمازوں کو تباہ و برباد کیا جارہا ہےاور وقت سے پہلے ہی ان کو ادا کیاجارہا ہے،در اصل یہ دین اور شریعت سے دوری اور دلوں میں اس کی اہمیت اور عظمت نہ ہونے کا نتیجہ ہے،جب لوگوں کے دلوں میں مال و دولت کی محبت رچ بس گئی تو اللہ اور اس کے رسول کی اہمیت اور عظمت دلوں سے رخصت ہوگئی۔اور ان کے نازل کردہ احکام کی کوئی اہمیت نہیں رہی،یہ غلط فہمیاں در اصل اوقاتِ نماز سے ناواقفیت کا نتیجہ ہیں،اس لئے اوقات کے بارے میں قرآن و حدیث کیا کہتے ہیں اس کی کچھ وضاحت ضروری ہے، اس تعلق سے چند باتیں ذہن میں رکھیں۔