تذکیرات جمعہ |
|
برادرانِ اسلام!یومِ جمعہ کے چند فضائل : اس آیتِ مبارکہ میں اللہ پاک نے یومِ جمعہ سے متعلق ایک حکم ارشاد فرمایا ہے، اس دن کی اسلام میں بہت بڑی اہمیت ہے،اور احادیث میں نبی نے اس کی بہت فضیلتیں بیان فرمائی ہیں،ایک حدیث میں آپ نے ارشاد فرمایا: (۱)’’خَیْرُ یَوْمٍ طَلَعَتْ فِیْہِ الشَّمْسُ یَوْمُ الْجُمُعَۃِ ‘‘(سنن ابی داود:باب فضل یوم الجمعۃ والیلۃ الجمعۃ،۱۰۴۶) ’’بہترین دن جس میں سورج طلوع ہووہ جمعہ کادن ہے۔ اور ایک حدیث میں آپ نے فرمایا کہ جو لوگ حج کو نہ جاپارہے ہوں تو یومِ جمعہ ان کے لئے یومِ حج ہے۔(کنز العمال: الباب السادس: فی صلاة الجمعة و ما يتعلق بها،۲۱۰۳۱)ایک ہفتہ کے گناہوں کی بخشش : (۲)حضرت سلمان فارسی سے ایک روایت مروی ہےکہ نبینےارشاد فرمایا : ’’لَا يَغْتَسِلُ رَجُلٌ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَيَتَطَهَّرُ بِمَا اسْتَطَاعَ مِنْ طُهْرٍ وَيَدَّهِنُ مِنْ دُهْنِهٖ اَوْ يَمَسُّ مِنْ طِيْبِ بَيْتِهٖ ثُمَّ يَرُوْحُ فَلَا يُفَرِّقُ بَيْنَ اثْنَيْنِ ثُمَّ يُصَلِّيْ مَا كُتِبَ لَهٗ ثُمَّ يُنْصِتُ اِذَاتَكَلَّمَ الْاِمَامُ اِلَّا غُفِرَ لَهٗ مَا بَيْنَهٗ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ الْاُخْرىٰ ‘‘(صحیح بخاری:کتاب الجمعۃ:۸۲۳) ’’جو آدمی جمعہ کے دن غسل کرے،اور اپنی ا ستطاعت کے مطابق پاکی حاصل کرے،تیل اور خوشبو لگائے،اس کے بعد جمعہ کے لئے گھر سے نکلے اور دو بیٹھنے والوں کے درمیان تفریق نہ کرے یعنی زبردستی نہ گھسے، پھر نماز پڑھے اور جب امام خطبہ دے تو خاموش رہے، تو یقیناً اس کے اگلے جمعہ تک کے سارے (صغیرہ) گناہ بخش دئے جائیں گے‘‘ہر قدم پر ایک سال کا جر اور رات بھر عبادت کا ثواب : (۳)ایک روایت حضرت اوس بن اوس سے مروی ہے،وہ فرماتے ہیں کہ نبی نےارشاد فرمایا: