تذکیرات جمعہ |
|
جو کسی بازار میں داخل ہو اور یہ کلمہ پڑھے ’’نہیں ہے کوئی معبود سوائے اللہ کے جو اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ہے،اسی کی بادشاہت ہے،اور اسی کے لئے تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہےتو اس کے لئےایک لاکھ نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور ایک لاکھ گناہ معاف کئے جاتے ہیں‘‘ بازار میں ذکر اللہ کی یہ فضیلت بیان کی گئی ہے،اس کلمہ کی پڑھنے کی اتنی اہمیت بیان کی گئی ہے،ذکر کی ان تین صورتوں میں سے پہلی اور دوسری صورت اختیار کرناضروری ہے،تیسری کی اگر سہولت ہو تو اچھی بات ہے،اور اگر اس کا موقع نہ ہوتو ان دونوں کا دھیان ضرور رکھے۔کیونکہ بعض کام ہی ایسے ہوتے ہیں کہ جس میں آدمی کو زبان ہی استعمال کرنا پڑتاہے، کوئی ٹیلفون آپریٹر ہے،یا کوئی اس طرح کی نوکری ہے کہ اس میں زبان ہی کو استعمال کرناپڑتاہے تو اس وقت زبان ہی کو صحیح استعمال کرے،یہی اس کا ذکر ہے،اگر کوئی امرود والا ہے اور صبح سے شام تک امرود لینے کی رٹ لگارہا ہےکہ ’’امرود لے لو‘‘،’’امرود لے لو‘‘تو اس کی یہ پکار غفلت نہیں ہے ،یہ اس کیلئے منع نہیں ہے،لیکن جب خریدو فروخت کرے تو اس وقت اللہ کے احکام کو یاد رکھے۔اس آیت میں اسی کی تعلیم ہے۔کیونکہ اللہ کےاحکام پر عمل کرنےہی میں ہمارے لئے کامیابی رکھی گئی ۔صحابہ کی لغزش اور اللہ تعالی کی تنبیہ : اس کے بعد فرماتے ہیں: ’’وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوْا إِلَيْهَا وَتَرَكُوْكَ قَائِمًا قُلْ مَا عِنْدَ اللَّهِ خَيْرٌ مِّنَ اللَّهْوِ وَمِنَ التِّجَارَةِ وَاللَّهُ خَيْرُ الرَّازِقِيْنَ‘‘ ’’اور (بعضے لوگوں کا یہ حال ہے کہ ) وہ لوگ جب کسی تجارت یا مشغولی کی چیز کو دیکھتے ہیں تو وہ اس کی طرف دوڑنے کیلئے بکھرجاتے ہیں اور آپ کو کھڑا ہوا چھوڑ جاتے ہیں،آپ فرمادیجئے کہ جو چیز (از قسم ثواب وقرب ) خدا کے پاس ہے وہ ایسے مشغلے اور تجارت سے بدرجہا بہتر ہے ۔ اور اللہ سب سے اچھا روزی پہنچانے والا ہے ‘‘