تذکیرات جمعہ |
|
خطبہ میں خلفاءِ راشدین کا ذکر کیوں؟ نَحْمَدُہٗ وَنَسْتَعِیْنُہٗ وَنَسْتَغْفِرُہٗ وَنُوْمِنُ بِہٖ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْہِ وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ اَنْفُسِنَاوَمِنْ سَیِّاٰتِ اَعْمَالِنَا مَنْ یَّھْدِہِ اللہُ فَلَا مُضِلَّ لَہٗ وَمَنْ یُّضْلِلْہُ فَلَا ھَادِیَ لَہٗ وَاَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّاللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَاَشْھَدُ اَنَّ سَیِّدَنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ صَلیَّ اللہُ تَعَالیٰ عَلَیْہِ وَعَلیٰ اٰلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ وَسَلَّمَ تَسْلِیْمًا کَثِیْرًا کَثِیْرًا۔ اَمَّا بَعْدُ۔ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ۔بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ۔ ’’ يَا اَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوْا اِذَا نُوْدِيَ لِلصَّلَاةِ مِنْ يَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ ‘‘(الجمعۃ:۹) ’’ اے ایمان والو جب جمعہ کے روز نماز (جمعہ ) کے لئے اذان کہی جایا کرے تو تم اللہ کی یاد (یعنی نماز وخطبہ ) کی طرف (فوراً) چل پڑا کرو اور خرید و فروخت (اور) اسی طرح دوسرے مشاغل جو نماز کیلئے جانے سے مانع ہوں ) چھوڑ دیا کرو۔یہ تمہارے لئے زیادہ بہتر ہے اگر تم کو کچھ سمجھ ہو (کیونکہ اس کا نفع باقی ہے اور بیع وغیرہ کا فانی)‘‘ برادرانِ اسلام! اس جمعہ میں آپ حضرات کے سامنے جمعہ کے خطبۂ ثانیہ میں خلفاءِ راشدین کے ذکر سے متعلق چند باتیں عرض کرنے کا ارادہ ہے،بہت سے لوگوں کے دلوں میں یہ سوال ہوتا ہے کہ کیا نبینے اپنے خطبہ میں خلفاء راشدین کا نام لیتے تھے؟کیا کبھی صحابہ اپنے خطبوں میں یہ