تذکیرات جمعہ |
|
(۲)صفت احسان حاصل کرنے کادوسرا طریقہ ذکر اللہ کی کثرت ہے،کیونکہ ذکر اللہ کی کثرت سے اللہ کا استحضار پیدا ہوگا،اور جب استحضارِ خداوندی ہوگا تو عمل میں احسان پیداہوگا۔اس لئے کثرت سے اللہ کا ذکر بھی کرتے رہنا چاہیے۔ (۳) احسان حاصل کرنے کا تیسرا طریقہ خشوع للہ ہے،اگر خشوع ہے تو احسان پیدا ہوگا،اگر خشوع ہی نہ ہو تو احسان بھی پیدا نہ ہوگا۔خشوع کی حقیقت : خشوع کا مطلب کیا ہے؟ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ آدمی عبادت میں اتنا گم ہوجائے کہ وہ دوسری چیزوں کو بھول ہی جائے اوراسے کچھ خبر ہی نہ ہو،اور ہوش و حواس اس کے باقی نہ رہیں،خشوع کایہ مطلب نہیں ہے،خشوع کی حقیقت یہ ہے کہ انسان کےاعضاء اور دل دونوں ساکن رہیں،اعضاء ساکن ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ بالکل پر سکون رہیں،حرکت ان میں نہ ہو،اور دل کے ساکن رہنے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں اپنے اختیارسےخیالات اور وساوس نہ لائے جائیں،کیونکہ غیر اختیاری خیالات کا آناانسان کے بس سے باہر ہے،اس لئے وہ اس کا مکلف بھی نہیں ہے،اوران پر مؤاخذہ بھی نہیں،جب اس پر عمل کیاجائے گا توصفتِ احسان پیداہوگی۔ یہ احسان سے متعلق کچھ باتیں آپ کے سامنے عرض کی گئیں،تاکہ جب خطیب خطبہ میں یہ آیت’’ان اللہ یامر بالعدل والاحسان‘‘ پڑھے تو یہ باتیں ہمارے ذہن میں آجائیں،اور یہ مضمون ترو تازہ ہوجائے،اور اس پر عمل ہمارے لئے آسان ہوجائے، اللہ تعالٰی مجھے اور آپ کو صحیح علم،صحیح سمجھ اور صحیح عمل کی توفیق عطا فرمائے۔( آمین)