تذکیرات جمعہ |
|
ایک اور جگہ فرمایا: ’’وَأَحْسِنْ كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ ‘‘(القصص:۷۷) ’’جس طرح الله تعالیٰ نے تیرے ساتھ احسان کیا ہے تو بھی (بندوں کے ساتھ) احسان کیا کر‘‘ (۲)احسان کی دوسری فضیلت یہ ہے کہ دنیااور آخرت میں اس آدمی کے لئے بھلائی کا پروانہ جاری کردیاگیا۔ ’’لِلَّذِيْنَ أَحْسَنُوْا فِيْ هٰذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةٌ وَلَدَارُ الْآخِرَةِ خَيْرٌ ‘‘(النحل:۳۰) جن لوگوں نے نیک کام کیے ہیں ان کے لیے اس دنیا میں بھی بھلائی ہے اور عالم آخرت تو اور زیادہ بہتر ہے۔ (۳)احسان کی تیسری فضیلت یہ ہے کہ محسن حق تعالیٰ کی رحمت کے قریب ہوتا ہے۔ ’’إِنَّ رَحْمَتَ اللَّهِ قَرِيْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِيْنَ ‘‘(الاعراف:۵۶) ’’ بیشک الله تعالیٰ کی رحمت نزدیک ہے نیک کام کرنے والوں سے ‘‘ (۴)احسان کی چوتھی فضیلت یہ ہے کہ محسنین کو جنت اور دیدارِ خداوندی حاصل ہوگا۔ ’’ لِلَّذِيْنَ أَحْسَنُوا الْحُسْنٰى وَزِيَادَةٌ ‘‘(یونس:۲۶) جن لوگوں نے نیکی کی ہے ان کے واسطے خوبی یعنی جنت ہے اور مزید برآں اللہ کا دیدار بھی۔ (۵)احسان کی پانچویں فضیلت یہ ہے کہ اللہ پاک نےنبیکو محسنین کے لئے خوشخبری سنانے کا حکم دیاہے۔ ’’وَبَشِّرِ الْمُحْسِنِيْنَ‘‘(الحج:۳۷)اور (اے محمد)!اخلاص والوں کو خوشخبری سنا دیجیے۔ (۶)احسان کی چھٹی فضیلت یہ ہے کہ محسنین کو اللہ پاک کی معیت حاصل ہوتی ہے۔ ’’وَإِنَّ اللهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِيْنَ‘‘(العنکبوت:۶۹) اور بے شک الله تعالیٰ (کی رضا و رحمت) ایسے خلوص والوں کے ساتھ ہے۔ (۷)احسان کی ساتویں فضیلت یہ ہے کہ محسن اللہ کا محبوب ہوتا ہے۔ ’’وَأَحْسِنُوْا إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِيْنَ‘‘(البقرۃ:۱۹۵) اور تم احسان کرو بے شک اللہ احسان کرنے والوں سے محبت فرماتے ہیں۔