جواب مرزائی
مسلمانوں کو ذریۃ البغایا نہیں کہا بلکہ غیر مسلموں کو کہا۔
جواب ازاہل اسلام
اول تو یہ غلط ہے ۔ بالفرض صحیح بھی ہو تو بھی یہ سخت مکروہ بہتان ہے۔ کیا ہندو، آریہ، سکھ، عیسائی وغیرہ مخالفین مرزا قادیانی بدکاروں کی اولاد ہیں۔ تف ہے اس بدلگامی پر۔ اس کے علاوہ اور سنو! جب مرزا قادیانی نے پیش گوئی کی کہ ’’عبداﷲ آتھم عیسائی پندرہ ماہ میں مرجائے گا اور وہ نہ مرا تو مرزا قادیانی نے (انواراسلام ص۲۹،۳۰،خزائن ج۹ص۳۱) پر لکھا: ’’جو شخص ہماری فتح پر قائل نہ ہوگا اس کو ولدالحرام بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں۔ ملخص‘‘
بھائیو! کسی شخص کا حلال زادہ یا حرامی ہونا اس کے والدین کے میلاپ جائز یا نہ جائز پر موقوف ہے۔ مگر دیکھئے مرزا قادیانی کس قدر ظلم سے کہہ رہے ہیں کہ جو میری فتح نہ مانے وہ حرام زادہ ہے۔ آہ رے ظلم، اف رے ستم!
مرزائیو! اگر مرزا قادیانی کی تصدیق یا عدم تصدیق پر ہی حلال زادہ یا حرام زادہ ہونا منحصر ہے تو ایمان سے بتلائو کہ خود مرزا قادیانی کا بڑا لڑکا سلطان احمد جو مرزا قادیانی کی زندگی میں اس کا مخالف ومکذب تھا وہ کون تھا؟۔ انصاف!!!
کذب مرزا قادیانی پر پانچویں دلیل
مولوی احمددین نے یہ پیش کی کہ مرزا قادیانی نے اپنی کتاب چشمہ معرفت پر لکھا کہ: ’’ڈاکٹر عبدالحکیم پٹیالوی کا دعوے ہے کہ میں اس کی زندگی میں ۴؍اگست۱۹۰۸ء تک ہلاک ہوجائوں گا …… مجھے خدا نے خبر دی ہے کہ وہ خود عذاب میں مبتلا کیا جائے گا اور خدا اس کو ہلاک کرے گا اور میں اس کے شر سے محفوظ رہوں گا۔ سو یہ وہ مقدمہ ہے جس کا فیصلہ خدا کے ہاتھ میں ہے۔ بلاشبہ یہ سچ بات ہے کہ جو شخص خدا تعالیٰ کی نظر میں صادق ہے خدا اس کی مدد کرے گا۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۳۲۲،۳۲۱،خزائن ج۲۳ص۳۳۷)
اس تحریر میں مرزا قادیانی نے بالہام خود ڈاکٹر عبدالحکیم کی ہلاکت اپنی زندگی میں بتائی ہے۔ حالانکہ ڈاکٹر صاحب مرزا قادیانی سے کئی سال بعد فوت ہوئے۔ پس خدا نے فیصلہ کردیا کہ مرزا قادیانی کاذب تھے۔جواب مرزائی
ڈاکٹر عبدالحکیم اپنی پیش گوئی کو منسوخ کرچکا تھا۔
جواب ازاہل اسلام
اے جناب! ہوش کرو۔ میں نے ڈاکٹر صاحب کی پیش گوئی پیش نہیں کی جس کا آپ جواب دے رہے ہیں۔ میں نے تو مرزا قادیانی کی الہامی پیش گوئی پیش کی ہے کہ خدا اس کو ہلاک کرے گا اور میں محفوظ رہوں گا۔ یہ پیش گوئی از سرتاپا جھوٹی نکلی۔ فلحمداﷲ!
مرزائی جواب ندارد
دوسرے دن کا مناظرہ بالاختصار ختم ہوا۔
مناظرہ ختم ہونے کے بعد اہل اسلام بخوشی وخرم تکبیر بلند کرتے ہوئے گھروں کو سدھارے۔ مرزائی اصحاب بھی ذلت، رسوائی، ناکامی، نامرادی کی مجسم اقراری صورت میں بصدحزن وملال چلتے بنے۔
فالحمدﷲ رب العالمین والصلوٰۃ والسلام علیٰ خیرالمرسلین!